پولینڈ نے ملکی اقدار کو ترجیح دیتے ہوئے یورپی اتحاد کی ڈھائی ارب یورو کی امداد ٹھکرا دی ہے اور ہم جنس پرستی کے پرچار کے خلاف قانون کی ایک بار پھر توثیق کر دی ہے۔ ملک کے جنوبی علاقے مالوپولسکا کی پارلیمنٹ نے حزب اختلاف کی جانب سے 2019 کی ہم جنس پرستی کے پرچار کے خلاف قرارداد کو منسوخ کرنے کے قانونی مسودے کو مسترد کر دیا ہے اور یوں ایک بار پھر ملک کے مذہبی علاقوں کو ہم جنسی پرستی کے پرچار سے پاک قرار دے دیا ہے۔
قراردار یورپی اتحاد کی جانب سے ڈھائی ارب یورو کی امدد روکنے کی دھمکی کے باوجود منظور کی گئی ہے۔ اب متعلقہ علاقوں کے اسکولوں اور مقامی مقامات پر ہم جنسی پرستی کا پرچار یا تقریبات نہیں ہو سکیں گی۔
مقامی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ قراردار کو منسوخی سے بچانے میں حکومتی جماعت قانون اور انصاف کا اہم کردار تھا، جس کے تمام ارکان نے متحرک انداز میں پارلیمانی اجلاس میں شرکت کی اور متفقہ طور پر عوامی نمائندگی کرتے ہوئے قانون کو منسوخ ہونے سے روکا۔
واضح رہے کہ پولینڈ کی مرکزی حکومت کے ساتھ ساتھ علاقائی حکومت کو بھی یورپی اتحاد کی جانب سے دھمکی آمزید خط موصول ہوا تھا جس میں قانون کی منسوخی کو روکنے کے خلاف جانے پر ڈھائی ارب یورو کی امداد روکنے کی تبیہ کی گئی تھی۔
یورپی اتحاد کا مؤقف ہے کہ ایسے اقدامات ہر قسم کی تفریق کے خلاف موجود یورپی قوانین سے ٹکراتے ہیں، اور ایسا کرنا پولینڈ کےعلاقائی و معاشی اتحاد میں اپنے وجود کو برقرار رکھنے کے جواز پر سوال پیدا کرتا ہے، انہیں امید ہے کہ صورتحال کا بہتر تجزیہ کر کے پولینڈ بہتر جواب داخل کرے گا۔
دوسری طرف پولینڈ کی حزب اختلاف کے رہنما رابرٹ بیئرڈون نے علاقائی پارلیمنٹ کے اقدام پر سخت تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ بے وقوفی میں حکومت نے ڈھائی ارب یورو کی خطیر رقم کھو دی ہے۔ حکومتی جماعت کی نفرت اور غصے کے جذبات ایک بار پھر عوامی بہبود پر حاوی رہے ہیں۔
صدر آندریے دودا کے والد یان دودا نے حکومت مشورہ دیا ہے کہ 2019 کی قرارداد کو منسوخ کرنے کے بجائے اسے دوبارہ سے لکھنے کی ضرورت تھی، اس قرارداد کو سمجھنے میں عوام اور بیشتر حلقوں کو غلطی لگی جس کے باعث صورتحال یہاں تک پہنچی، مالوپولسکا کی پارلیمنٹ کو صرف اسے دوبارہ سے بہتر الفاظ میں ڈھالنے کی ضرورت تھی۔
قراردار کی منسوخی کو برقرار رکھنے والے ارکان پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ یورپی اتحاد کو سمجھنا چاہیے کہ پولینڈ کسی انسان کے حقوق کے خلاف نہیں، اور نہ اس سے کسی ہم جنس پرست کے جنسی حقوق متاثر ہوتے ہیں، انہوںنے صرف اسکولوں میں بچوں کو ہم جنس پرستی کے حوالے سے تعلیم دینے یا نہ دینے کے والدین کے حق کو تحفظ دیا ہے۔
یاد رہے کہ پولینڈ کی اکثریت کیتھولک اور مذہبی رحجان رکھنے والے افراد پر مشتمل ہے، اور اسے مشرقی یورپ کے کیتھولک حلقے کا اہم دفاعی مرکز سمجھا جاتا ہے۔