
تیل کی حدِ درجہ فروخت کا زمانہ گیا: روس کا بھی مشرق وسطیٰ کی طرح تیل پر انحصار کم کرنے کا ارادہ، آئندہ سال 1/3 کمی متوقع
روسی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ تیل کی فروخت کی نئی حدود قائم کرنے کا زمانہ گزر چکا ہے، اور اس رحجان کے باعث روسی معیشت کو بھی شدید نقصان پہنچے گا۔
وزیر خزانہ ولادیمیر کولیچیو کا کہنا تھا کہ نامیاتی وسائل سے توانائی کے حصول کی صنعت کا عروج ماضی کا حصہ بن چکا ہے، اب تو اسکے کم ترین فروخت کے اندازے بھی غلط ثابت ہوتے نظر آرہے ہیں۔
روسی مرکزی بینک کی آئندہ تین سال کی مالیاتی رپورٹ کے مطابق اگر کووڈ-19 وباء کا تسلسل جاری رہا تو 2021 میں روسی تیل کی طلب میں کمی سے فی بیرل قیمت 25 ڈالر تک گر سکتی ہے، یعنی تیل کی موجودہ قیمت سے 50 فیصد کم، جبکہ 2023 میں یہ قیمت زیادہ سے زیادہ 35 ڈالر فی بیرل تک جائے گی۔
روسی صدر نے بھی رواں ماہ ایک کانفرنس میں خطاب سے کہا تھا کہ آئندہ پانچ سالوں میں عالمی مارکیٹ میں تیل کی طلب میں زیادہ سے زیادہ ایک فیصد کا اضافہ ممکن ہے، اس لیے روس قومی بجٹ میں تیل پر ان...