جمعرات, March 14 https://www.rt.com/on-air/ Live
Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

Tag: آرمینیا، وزیراعظم پیشنیان، فوج کی مداخلت، سیاسی کشیدگی، کاراباخ جنگ، جنگ کے اثرات، روس، روسی اسلحہ، اسکندر میزائل،

آرمینیائی وزیراعظم نے کشیدہ سیاسی صورتحال کے باوجود فوج کی جانب سے استعفے کا مطالبہ مسترد کر دیا، فوج اپنے کام سے کام رکھے: وزیراعظم پیشنیان

آرمینیائی وزیراعظم نے کشیدہ سیاسی صورتحال کے باوجود فوج کی جانب سے استعفے کا مطالبہ مسترد کر دیا، فوج اپنے کام سے کام رکھے: وزیراعظم پیشنیان

سیاست
آرمینیا میں اقتدار کی جنگ تیز ہو گئی ہے۔ جہاں منتخب وزیراعظم نیکول پیشنیان کے خلاف بڑھتی مزاحمت کے باعث فوج نے بھی کھلی مداخلت کرنا شروع کر دی ہے، اطلاعات کے مطابق فوج نے وزیراعظم پیشنیان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے جس پر سیاسی کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ آرمینیائی فوج کے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم کو مستعفی ہو جانا چاہیے۔ ملک میں بدنظمی کی بڑھتی صورتحال کسی صورت ملک کے مفاد میں نہیں، گزشتہ کچھ عرصۓ میں خارجہ معاملات میں ہونے والی غلطیوں نے ملکی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ واضح رہے کہ فوج کی جانب سے بیان صدر آرمِن سارکیسان کی جانب سے فوج کے نائب سربراہ کو برطرف کیے جانے کے بعد سامنے آیا ہے، جس کی سفارش وزیراعظم پیشنیان کی جانب سے کی گئی تھی۔ برطرفی کی سفارش کی وجہ جرنیلوں کی وزیراعظم پر روسی اسکندر میزائل کی جنگ میں ناکامی کے بیان پر تنقید کو مانا جا رہا ہے۔ ...

Contact Us