امریکہ میں حمل گرائے بچوں کے اعضاء نکالنے اور مختلف مقاصد کے لیے استعمال کا منصوبہ عیاں، معاملے میں حکومتی مالی امداد اور نسلی تعصب کا بھی انکشاف
امریکہ میں حمل ضائع کیے بچوں کے اعضاء کو تحقیق کے لیے استعمال کرنے اور انکی خریدو فروخت کا انکشاف ہوا ہے۔ ایک نئی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق امریکی حکومت ان منصوبوں کو مالی معاونت فراہم کر رہی ہے جن میں حمل گرائے بچوں کے اجسام اور انکے اعضاء کو تحقیق کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ رپورٹ کی تفصیل کے مطابق ان بچوں میں سے بعض کے جسمانی اعضاء زندہ ہونے کی حالت میں نکالے جاتے ہیں۔
امریکی محکمہ صحت اور انسانی خدمت ( ایچ ایچ ایس) نے پیٹرس برگ یونیورسٹی کو 6 سے 42 ہفتوں تک کے حمل گرائے بچوں کے اعضاء حاصل کرنے کے لیے 60 لاکھ ڈالر کی معاونت فراہم کی ہے۔
اس انسانی سوز معاملے کی تفصیل اس وقت طشت از بام ہوئی جب ایک روایت پسند ادارے جوڈیشل واچ اور سینٹر فار میڈیکل پراگریس نے 252 صفحات پر مشتمل معلومات آزادی معلومات کے قانون کے تحت ایچ ایچ ایس سے حاصل کیں اور انہیں شائع کیا۔
رپورٹ کے مطابق پیٹر...