جمعہ, جنوری 10 https://www.rt.com/on-air/ Live
Shadow
سرخیاں
برطانوی شاہی بحریہ میں نشے اور جنسی زیادتیوں کے واقعات کا انکشاف، ترجمان کا تبصرے سے انکار، تحقیقات کی یقین دہانیتیونسی شہری رضا بن صالح الیزیدی کسی مقدمے کے بغیر 24 برس بعد گوانتانوموبے جیل سے آزادمغربی طرز کی ترقی اور لبرل نظریے نے دنیا کو افراتفری، جنگوں اور بےامنی کے سوا کچھ نہیں دیا، رواں سال دنیا سے اس نظریے کا خاتمہ ہو جائے گا: ہنگری وزیراعظمامریکی جامعات میں صیہونی مظالم کے خلاف مظاہروں میں تیزی، سینکڑوں طلبہ، طالبات و پروفیسران جیل میں بندپولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکے

Tag: امریکی استحصال، جنوب، کنفڈریشن، جابرانہ نظام، مزاحمت، پراپیگنڈا،حقیقی تاریخ، 1861، ابراہیم لنکن، قومی ہیرو، والٹر ڈی کینیڈی، رشیا ٹوڈے،

امریکی استحصالی نظام کا پہلا شکار کون بنا؟ جنوب کی جابرانہ نظام کے خلاف جاری مزاحمت، پراپیگنڈے اور حقائق کی تاریخ

امریکی استحصالی نظام کا پہلا شکار کون بنا؟ جنوب کی جابرانہ نظام کے خلاف جاری مزاحمت، پراپیگنڈے اور حقائق کی تاریخ

بلاگ
ریاست متحدہ ہائے امریکہ میں شمال اور جنوب کی تقسیم ہمیشہ ہی اپنا سیاسی رنگ دکھاتی رہتی ہے۔ 1861 میں 11 جنوب مشرقی ریاستوں کے اتحاد میں قائم ہونے والی ریاست اور تحریک کو بظاہر ابراہم لنکن نے خانہ جنگی کے خلاف جنگ میں کچل دیا تھا لیکن آج بھی اسکے لاکھوں کھلے اور کروڑوں پوشیدہ پیروکار امریکہ میں موجود ہیں اور اسکا جھنڈا فخر سے لہراتے رہتے ہیں۔ ریاست کی وفاقی حکومت کی (بظاہر) ہمیشہ سے کوشش رہی کہ اس جھنڈے اور تحریک سے نفرت کو پیدا کیا جا سکے یا کم ازکم اس سے وابستگی کو کم کیا جا سکے، حتیٰ کہ مرکزی دھارے کے ابلاغی اداروں میں تحریک سے وابستہ رہنماؤں کی منفی تصویر کشی بھی کی جاتی ہے اور انہیں نسل پرست، خارجی اور دقیانوس پیش کیا جاتا ہے لیکن ڈیڑھ سو سال کے بعد بھی اس میں ناکامی مقامی سیاسی و مالی اشرافیہ کے خلوص پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔ سنز آف کنفیڈریٹ ویٹیرنز (ایس سی وی) نامی تنظیم کے مر...

Contact Us