
جوہری معاہدے پر بات چیت کو لٹکانا ملکی مفاد میں نہیں، امریکی رویہ ہتک آمیز ہے: علی خامنہ ای کا سیاسی قیادت کو مشورہ
ایرانی روحانی پیشوا علی خامنہ ای کا کہنا ہے کہ ملک کی سیاسی قیادت کو معاشی پابندیاں ہٹانے تک جوہری معاہدے پر دوبارہ گفتگو نہیں کرنی چاہیے اور نہ ہی یورینیم کی افزودگی کو روکنا چاہیے۔
ایرانی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ بات چیت دباؤ بڑھانے کا بہانہ نہیں ہونا چاہیے، بلاوجہ گفتگو کو لٹکایا جا رہا ہے، صورتحال ملکی مفاد میں نہیں ہے۔ امریکہ کی اب تک سامنے آنے والی تمام پیشکشیں ہتک آمیز ہیں، ان پر توجہ ملکی وقار کے خلاف ہے۔ دیکھا جائے تو صورتحال تعطل کا شکار ہے جہاں دونوں میں سے ایک حریف کو پیچھے ہٹنا ہو گا، اور دونوں ایک دوسرے کو پہلا قدم اٹھانے کی تائید کر رہے ہیں۔
ایران نے امریکہ کے معاہدے سے نکلنے کے بعد ہی یورینیم کی افزودگی شروع کر دی تھی، جس پر بائیڈن انتظامیہ نالاں ہے اور ایران سے افزودگی روکنے اور 2015 میں ہوئے معاہدے کے تحت قبول کی تمام شرائط پر واپس آنے کا مطالبہ کر رہا ہے۔
معا...