Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

Tag: برطانیہ، جوہری ہتھیاروں کی پالیسی، بموں کی تعداد میں اضافہ، روس کا ردعمل، روس بہانہ دنیا کا امن نشانہ، 260 ایٹم بم، بورس جانسن، سٹارٹ معاہدہ،

برطانیہ کا روس کے بہانے جوہری ہتھیاروں کی پالیسی میں تبدیلی کا اعلان، بموں کی تعداد 260 تک لے جانے کا اظہار: روس کا سخت ردعمل، عالمی امن و استحکام کیلئے خطرہ قرار دیدیا

برطانیہ کا روس کے بہانے جوہری ہتھیاروں کی پالیسی میں تبدیلی کا اعلان، بموں کی تعداد 260 تک لے جانے کا اظہار: روس کا سخت ردعمل، عالمی امن و استحکام کیلئے خطرہ قرار دیدیا

روس
برطانیہ کے کئی دہائیوں بعد جوہری ہتھیاروں کی تعداد کے حوالے پالیسی بدلنے پر روس نے تحفظات کا اظہار کیا ہے اور معاملے کو عالمی تحفظ کے لیے بڑا خطرہ قرار دیا ہے۔ بروز بدھ جاری ہونے والے نئے برطانوی قومی سلامتی پالیسی کے تحت وزیراعظم بورس جانسن نے اعلان کیا کہ وہ جوہری ہتھیاروں کی سلسلہ وار کمی کی پالیسی کو ختم کر رہے ہیں اور بموں کی تعداد کو260 تک لے جانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ واضح رہے کہ فی الحال برطانیہ کے پاس 195 جوہری بم موجود ہیں، جو اب تک کی پالیسی کے تحت 2020 تک 180 تک کم ہونے چاہیے تھے، تاہم برطانیہ نے ایسا نہیں کیا۔ روس نے برطانوی پالیسی میں تبدیلی پر کہا ہے کہ انہیں برطانوی فیصلے پر افسوس ہوا ہے، اس فیصلے سے عالمی سکیورٹی اور استحکام کو نقصان پہنچے گا۔ برطانوی پالیسی بیان میں روس کو برطانیہ کے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دیا گیا ہے، اگرچہ نہ تو دونوں ممالک کی ایک سرحد ہے اور نہ اس با...

Contact Us