Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

Tag: بچے کی پیٹ میں حرکت، ماں کا بطن، ٹانگیں چلانا، ماحول اک جائزہ، صحت مند بچہ، تحقیق،

بچے ماں کے پیٹ میں ٹانگیں چلا کر اپنے اطراف کا جائزہ لیتے ہیں: تحقیق

بچے ماں کے پیٹ میں ٹانگیں چلا کر اپنے اطراف کا جائزہ لیتے ہیں: تحقیق

اردو نیوز
ماں کے بطن میں بچے کی حرکت اور لاتیں چلانے کی عادت عموماً صحت مند بچے کی علامت تصور کی جاتی ہے تاہم ماہرین نے اس کی ایک اور دلچسپ وجہ معلوم کی ہے۔ طبی ماہرین ماہرین نے کہا ہے کہ ماں کے پیٹ میں بچہ اپنے پیروں کو ہلانے سے خود اپنے جسم کی نقشہ کشی اور ماحول کا جائزہ لیتا ہے۔ محققین نے بطورِ خاص ایسے نومولود بچوں کی دماغی لہروں کا جائزہ لیا جو قبل ازوقت دنیا میں آئے تھے اور انہیں اس وقت بھی ماں کے پیٹ میں ہونا چاہیے تھا۔ نیند کے دوران بچوں کی آنکھوں کی حرکت کا جائزہ لیا گیا تو معلوم ہوا کہ اس عمل میں نومولود بچوں کے دماغ کی لہریں بہت تیز ہوتی ہیں جو دماغ کے مخصوص گوشوں سے اٹھتی ہیں۔ واضح رہے کہ اس عمل میں 19 نومولود بچوں کے سر پر خاص آلات لگا کر کئی روز تک ان کے ہاتھ پاؤں چلانے کی صلاحیت اور دماغی سرگرمی کا جائزہ لیا گیا۔ حیرت انگیز طور پر صرف چند ہفتوں بعد بچوں کی دماغی لہریں کم ہونا ش...

Contact Us