ماں کے بطن میں بچے کی حرکت اور لاتیں چلانے کی عادت عموماً صحت مند بچے کی علامت تصور کی جاتی ہے تاہم ماہرین نے اس کی ایک اور دلچسپ وجہ معلوم کی ہے۔
طبی ماہرین ماہرین نے کہا ہے کہ ماں کے پیٹ میں بچہ اپنے پیروں کو ہلانے سے خود اپنے جسم کی نقشہ کشی اور ماحول کا جائزہ لیتا ہے۔ محققین نے بطورِ خاص ایسے نومولود بچوں کی دماغی لہروں کا جائزہ لیا جو قبل ازوقت دنیا میں آئے تھے اور انہیں اس وقت بھی ماں کے پیٹ میں ہونا چاہیے تھا۔ نیند کے دوران بچوں کی آنکھوں کی حرکت کا جائزہ لیا گیا تو معلوم ہوا کہ اس عمل میں نومولود بچوں کے دماغ کی لہریں بہت تیز ہوتی ہیں جو دماغ کے مخصوص گوشوں سے اٹھتی ہیں۔
واضح رہے کہ اس عمل میں 19 نومولود بچوں کے سر پر خاص آلات لگا کر کئی روز تک ان کے ہاتھ پاؤں چلانے کی صلاحیت اور دماغی سرگرمی کا جائزہ لیا گیا۔ حیرت انگیز طور پر صرف چند ہفتوں بعد بچوں کی دماغی لہریں کم ہونا شروع ہوجاتی ہیں اور انہیں قرار آجاتا ہے۔
تحقیق میں شامل ایک طبیب کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ تجربہ انسانوں کے علاوہ چوہوں پر بھی کیا ہے اور وہ وہ پیٹ میں نمو کے دوران مختلف مراحل میں ازخود حرکات کرکے اپنے ماحول کا جائزہ لیتے رہتے ہیں۔ یہ عمل ان کے دماغی نقشہ کشی کے لیے بہت ضروری ہوتا اور انسانوں میں بھی یہی اصول کارفرما ہے۔