بدھ, جنوری 15 https://www.rt.com/on-air/ Live
Shadow
سرخیاں
برطانوی شاہی بحریہ میں نشے اور جنسی زیادتیوں کے واقعات کا انکشاف، ترجمان کا تبصرے سے انکار، تحقیقات کی یقین دہانیتیونسی شہری رضا بن صالح الیزیدی کسی مقدمے کے بغیر 24 برس بعد گوانتانوموبے جیل سے آزادمغربی طرز کی ترقی اور لبرل نظریے نے دنیا کو افراتفری، جنگوں اور بےامنی کے سوا کچھ نہیں دیا، رواں سال دنیا سے اس نظریے کا خاتمہ ہو جائے گا: ہنگری وزیراعظمامریکی جامعات میں صیہونی مظالم کے خلاف مظاہروں میں تیزی، سینکڑوں طلبہ، طالبات و پروفیسران جیل میں بندپولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکے

Tag: بی بی سی، صحافی، لبرل میڈیا، رشیا ٹوڈے، رابن آئیتکن، انکشافات، مغربی نشریاتی ادارے، لبرل ایجنڈے، متعصب ماحول، منفی راے، ہم جنس پرستی، صدر ٹرمپ، میڈیا ایجنڈا،

سابق بی بی سی صحافی اور لکھاری رابن آئیتکن کا لبرل مغربی میڈیا کے بارے میں انکشافات سے بھرپور انٹرویو، شہریوں سے آگاہی حاصل کرنے کی درخواست – ویڈیو

سابق بی بی سی صحافی اور لکھاری رابن آئیتکن کا لبرل مغربی میڈیا کے بارے میں انکشافات سے بھرپور انٹرویو، شہریوں سے آگاہی حاصل کرنے کی درخواست – ویڈیو

ابلاغ
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے سابق صحافی رابن آئیتکن نے رشیا ٹوڈے سے گفتگو میں مغربی نشریاتی اداروں کے حوالے سے اہم انکشافات کیے ہیں۔ رابن کا کہنا تھا کہ مغربی ذرائع ابلاغ اور اسکے زیر اثر دنیا بھر میں نشریاتی ادارے بڑے واقعات کے بارے میں رائے کو انتہائی چالاکی سے اپنے مطابق ڈھالتے ہیں۔ رابن کا کہنا تھا کہ لبرل مغربی نشریاتی اداروں پر قابض ہیں اور یہ نہ صرف اہم اور بڑے واقعات کو انتہائی نرم اور قابل قبول انداز میں نشر کرتے ہیں بلکہ معمولی خبروں میں بھی انکا کوئی نہ کوئی خفیہ ایجنڈا پوشیدہ ہوتا ہے۔ برطانوی صحافی کا کہنا تھا کہ لوگوں کو کسی بھی قسم کی خبر کو پڑھتے یا سنتے ہوئے اس میں پوشیدہ ایجنڈے کو سمجھنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ رابن آئیتکن نے خصوصی طور پر مغربی ناظرین کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ صارفین کو کبھی بھی صحیح خبر اور تناظر پیش نہیں کیا جاتا، کیونکہ اس سے لبرل ایجنڈا متاثر ہو سک...

Contact Us