جرمنی میں مسلمانوں کے خلاف ادارہ جاتی سطح پر تعصب اور نفرت کا انکشاف: قوم پرست جماعتوں نے حکومتی اعدادوشمار کا استعال کرتے ہوئے مسلمانوں کو نشانہ بنانا شروع کر دیا
جرمنی میں ملکی سکیورٹی کو خطرہ قرار دیے جانے والے افراد میں سے آدھے سے زیادہ مقامی مسلمان ہیں۔ جرمنی کی قوم پرست سیاسی جماعت (اے ایف ڈی) کی جانب سے جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں حکومتی اعدادوشمار کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ ملک کو مقامی نسل پرستوں کی نسبت شدت پسند مسلمانوں سے زیادہ خطرہ ہے اور یہ بات خود حکومتی اعدادوشمار سے ثابت ہوتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ کی فہرست میں 330 افراد کو مختلف نظریات میں شدت پسند ہونے کے باعث ملکی سکیورٹی کے لیے خطرہ بتایا گیا ہے، ان میں سے 186 مسلمان ہیں اور وہ یا تو مقامی ہیں یا ان کے پاس جرمنی کی دوہری شناخت ہے، مشتبہ افراد میں سے 61 شامی مہاجر ہیں، 17 عراقی، 13 روسی مسلمان، 11 ترک اور 1 افغان شامل ہیں۔ باقی افراد کی قومیت یا تو واضح نہیں یا انکے پاس کوئی حکومتی دستاویز نہیں ہے جن سے انکی قومی شناخت ہو سکے۔ مجموعی طور پر 144 مسلمانوں کو فہرست...