
کیوبا: کاسترو خاندان 60 سال بعد اقتدار سے الگ، راعل کاسترو نے پارٹی عہدہ بھی چھوڑ دیا، قیادت نوجوانوں کو دینے کا اعلان
کیوبا کمیونسٹ جماعت کے سربراہ راعل کاسترو نے عہدہ چھوڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس موقع پر سابق صدر اور انقلابی رہنما فیڈل کاسترو کے بھائی کا کہنا تھا کہ وہ نوجوان نسل کو ملک کی قیادت سونپنا چاہتے ہیں، جو استعماری قوتوں کے خلاف زیادہ قوت سے لڑ سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ کاسترو خاندان 1961 سے کیوبا کی کیمونسٹ جماعت کی قیادت کر رہی ہے۔
ہوانا میں کنونشن تقریب سے خطاب میں راعل کاسترو کا کہنا تھا کہ وہ جب تک زندہ ہیں، کیوبا اور ملکی نظریے کے دفاع کے لیے ہمیشہ لڑنے کو تیار رہیں گے۔ راعل 2011 میں پارٹی کے سیکرٹری جنرل بنے تھے، اس سے پہلے فیڈل کاسترو 1961 سے عہدے پر فائز تھے۔ 1959 میں کامیاب بغاوت کے بعد سے کاسترو خاندان ہی ملک کو استعماری قوتوں سے بچائے ہوئے ہے۔
راعل کاسترو 2018 میں ملک کی صدارت سے بھی الگ ہو گئے تھے لیکن کیمونسٹ جماعت کے سربراہ کا عہدہ انہوں نے اپنے پاس رکھا تھا۔ یاد رہے کہ کیوب...