جمعرات, جنوری 2 https://www.rt.com/on-air/ Live
Shadow
سرخیاں
تیونسی شہری رضا بن صالح الیزیدی کسی مقدمے کے بغیر 24 برس بعد گوانتانوموبے جیل سے آزادمغربی طرز کی ترقی اور لبرل نظریے نے دنیا کو افراتفری، جنگوں اور بےامنی کے سوا کچھ نہیں دیا، رواں سال دنیا سے اس نظریے کا خاتمہ ہو جائے گا: ہنگری وزیراعظمامریکی جامعات میں صیہونی مظالم کے خلاف مظاہروں میں تیزی، سینکڑوں طلبہ، طالبات و پروفیسران جیل میں بندپولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلان

Tag: روسی زندگیاں اہم، ڈنمارک فلمساز، ایف-16 طیارے، یوکرین تنازعہ، آزادی رائے و اظہار، سخت تنقید، مغربی دوہرے معیار

روسی زندگیاں بھی اہم ہیں – ٹویٹر پر تبصرہ کرنے پہ ڈنمارک کے فلمسار پر سماجی و حکومتی حلقوں کی سخت تنقید

روسی زندگیاں بھی اہم ہیں – ٹویٹر پر تبصرہ کرنے پہ ڈنمارک کے فلمسار پر سماجی و حکومتی حلقوں کی سخت تنقید

رہن سہن
مغربی ممالک میں آزادی رائے اور اظہار کی آزادی کی حقیقت ایک بات پھر کھل گئی ہے۔ ڈنمارک کے معروف اور انعام یافتہ ڈائریکٹر لارس وون ٹرائر کو یوکرین جنگ کے تنازعے میں روسیوں کے لیے کی گئی ٹویٹ مہنگی پڑ گئی اور ان پر سخت تنقید کی جا رہی ہے۔ معروف ڈائریکٹر نے بدھ کے روز اپنے ٹویٹر کھاتے پر روسی زندگیاں بھی اہم ہیں کا بیان تحریر کیا۔ جس پر ملکی میڈیا پر اعلیٰ عہدے داروں اور سماجی میڈیا پر شہریوں کی جانب سے ان پر سخت تنقید کی جا رہی ہے۔ ڈنمارکی ڈائریکٹر نے یوکرینی صدر زیلنسکی اور ڈنمارک کے وزیراعظم کے مابین ایف-16 طیارے میں کھینچی تصویر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ روسی زندگیاں بھی اہم ہیں تاہم ڈنمارک کے ابلاغ عامہ اور سماجی میڈیا پر انہیں آڑے ہاتھوں لیا گیا ہے۔ لارس ٹرائر نے ان پر لفاظی حملے کرنے والوں کے ساتھ الجھنے کے بجائے صرف اتنا کہا کہ وہ کسی کی حمایت یا مخالفت نہیں کر رہے، وہ ص...

Contact Us