Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

Tag: طفل مزدوری، بچوں سے مزدوری، گھر پر کام، عالمی ادارے، مغربی تہذیبی تعصب، بل گیٹس فاؤنڈیشن، قدرتی صلاحیتیں، تعلیم و تربیت، افریقی بچوں کا استحصال، مزدوروں کا عالمی ادارہ،

بچوں سے مزدوری کے مدعے پر افریقی سماجی کارکن کی اہم تحریر: عالمی ادارے مغربی تہذیبی تعصب سے نکل کر معاملے کو سمجھیں

بچوں سے مزدوری کے مدعے پر افریقی سماجی کارکن کی اہم تحریر: عالمی ادارے مغربی تہذیبی تعصب سے نکل کر معاملے کو سمجھیں

رہن سہن
بچوں کے کام اور مزدوری کرنے کے خلاف مغربی معاشرے میں ایک لمبے عرصے تک مہم چلتی رہی ہے، اور اس کے نتیجے میں عالمی اداروں کی مدد سے پوری دنیا خصوصآً ایشیا اور افریقہ کے غریب ممالک کی حکومتوں سے معاملے پر خصوصی قانون سازی کروائی جاتی رہی ہے۔ تاہم برطانوی نشریاتی ادارے گارڈین میں بل گیٹس فاؤنڈیشن کے تعاون سے شائع ہونے والے ایک مقالے میں بیانیہ اختیار کیا گیا ہے کہ قدرتی صلاحیت اور گھر کو چلانے کے لیے بچوں کا کام/مزدوری کرنا اتنا بھی غلط نہیں ہے، جتنا اسے سمجھا جاتا ہے، اور عالمی اداروں کو اس معاملے کو مغربی تہذیبی تعصب سے نکل کر دیکھنے کی ضرورت ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کی طرف سے شائع ہونے والی تحریر بچوں کے حقوق کی ماہر اور عالمی تنظیم سے منسلک ایک خاتون نے لکھی ہے۔ جنوب مشرقی افریقی ملک سے تعلق رکھنے والی سماجی محقق کا کہنا ہے کہ بچپن میں وہ اپنے گھر پر سخت محنت کرتی تھیں، وہ گھر کے لیے ...

Contact Us