فرقہ واریت کی نئی لہر
ہمارے قومی افق پر فرقہ واریت کے بادل ایک بار پھر منڈلانے لگے ہیں۔ خدا خیر کرے!فرقہ واریت کی اساس، مذہب اور سیاست کا غیر فطری ملن ہے۔ تاریخ گواہ ہے اورعصرِ حاضر بھی۔ مسلم تاریخ میں فرقہ واریت کا پہلا ظہور اُس وقت ہوا جب ایک سیاسی واقعہ کی مذہبی تعبیر کی گئی۔ آج بھی اگر پاکستانی معاشرہ مشرقِ وسطیٰ میں آنے والی سیاسی تبدیلیوں سے لاتعلق ہو جائے تو ہم اس ماضی کی طرف لوٹ سکتے ہیں جس کا یہاں حسرت کے ساتھ ذکر ہوتا ہے۔ مذہب اور سیاست کا ایک ملن فطری ہے۔ اس سے صرفِ نظر بھی تباہ کن ہے۔ مذہب انسان کی انفرادی اور اجتماعی زندگی کو پاکیزہ بناتا ہے۔ اس کو صبح شام تذکیر کرتا ہے کہ وہ اصلاً ایک اخلاقی وجود ہے۔ اگر ایک فرد سیاست کو اپنا میدانِ عمل بناتا ہے تو اس کی ذمہ داری ہے کہ سیاست کا ماحول پاکیزہ ہو۔ اس پاکیزگی کی بنا خارج میں نہیں، ایک سیاست دان کے اخلاقی وجود میں ہے۔ہم نے مذہب و سیاست کی یکجائی کا مط...