
گاؤں کی اغوا شدہ بچی کی بازیابی
کچھ عرصہ قبل ہمارے گاؤں کے بدمعاش نے ایک شریف زادے کی نوزائیدہ بچی کو اغوا کر لیا، بچی انتہائی خوبصورت تو تھی ہی جیسی خدا کی دین ہوتی ہے مگر والدین کے لیے وہ دیگر بچوں کی طرح ایک اولاد ہی تھی۔ بدمعاش کی شہر میں بڑے بدمعاشوں کے ساتھ دوستی کے باوجود شریف زادے نے بچی کو واپس حاصل کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی۔ مصدقہ حوالوں کے مطابق اس نے ایک دو دفعہ تو بدمعاش کا گلے بان بھی پکڑ لیا اور خوب پھینٹا بھی چڑھایا، اس کے علاوہ دیگر چھوٹی موٹی لڑائیوں میں دونوں فریقین اکثر خون آلود بھی ہوتے رہتے۔ ایک بار تو اس کا ایک بیٹا ایسی ایک لڑائی میں شہید بھی ہو گیا۔ لیکن ہمیشہ بدمعاش کے شہری دوست زبردستی صلح اور امن کا ڈھول اس کے گلے میں ڈال دیتے۔
وقت گزرتا گیا، کل کی نوزائیدہ آج کی خوبرو دوشیزہ بن گئی۔ مگر والدین آج بھی اولاد کے لیے تڑپ رہے ہیں، اور اب کسی نہ کسی حد تک باپ نے اہل علاقہ کے دیگر شریف زادوں کی ...