
ٹویوٹا نے کمپنی میں ہراسگی کے دباؤ میں خود کشی کرنے والے ملازم کے اہل خانہ سے 4 سال بعد معافی مانگ لی، معاوضے کی بھی ادائیگی
جاپانی کمپنی ٹویوٹا نے اپنے سابق ملازم کی دوران ملازمت ہراسگی کے باعث خود کشی پر ملازم کے اہل خانہ سے معافی مانگ لی ہے۔ اطلاعات کے مطابق کمپنی کے صدر نے 2017 میں اعلیٰ افسر کے ہاتھوں مسلسل ہراسگی پر کمپنی کے ہاسٹل میں خود کشی کرنے والے جوان ملازم کے اہل خانہ سے ملاقات کی ہے، اور ان سے معافی مانگی ہے، کمپنی نے ملازم کی شناخت ظاہر نہیں کی تاہم اسکے اہل خانہ کو معاوضہ ادا کرنے کی خبر شائع کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ملازم 2016 سے مسلسل ایک اعلیٰ افسرکے ہاتھوں ہراساں ہو رہا تھا، افسر، جوان ملازم کو نااہلی، نکمے پن کے طعنے دیتے ہوئے کہتا تھا کہ تم ایک بے کار انسان ہو، بہتر ہے کہ تم مر جاؤ، حساس طبیعت کا مالک ہونے کے باعث ملازم نے ایک رات کمپنی کے ہاسٹل میں خودکشی کر لی۔
ملازم کی اچانک موت پر تحقیقات شروع ہوئیں تو ہراسگی کو زمہ دار ٹھہرایا گیا، اور 2019 میں مزدوروں کے حقوق کے کمیشن نے ملازم کی خو...