Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

Tag: کورونا ویکسین، ایمنسٹی انٹرنیشنل، امیر ممالک، غریب ممالک، غیر انسانی رویہ، 2021، کینیڈا، برطانیہ، روس، عالمی ادارہ صحت،

امیر ممالک نے کورونا ویکسین کی ضرورت سے زائد مقدار خریدنا شروع کر دی – رویہ انسانی آبادی کے لیے خطرناک ہے: ایمنسٹی انٹرنیشل

امیر ممالک نے کورونا ویکسین کی ضرورت سے زائد مقدار خریدنا شروع کر دی – رویہ انسانی آبادی کے لیے خطرناک ہے: ایمنسٹی انٹرنیشل

عالمی
انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے تنبیہ جاری کی ہے کہ 2021 میں مالی طور پر غریب ممالک میں 10 میں سے صرف ایک شہری کورونا ویکسین لگوا سکے گا، جبکہ دوسری طرف امیر ممالک نے فی فرد تین ٹیکوں کے لیے سفارش دے رکھی ہے۔ ایمنسٹی کی رپورٹ کے مطابق ویکسین کی سب سے زیادہ سفارش کینیڈا نے دی ہے، اور یوں تین کروڑ اسی لاکھ آبادی والے ملک کے شہری ویکسین کے پانچ ٹیکے لگوا سکتے ہیں۔ ایمنسٹی کی رپورٹ کے مطابق امیر ممالک کی آبادی دنیا کی صرف 14 فیصد بنتی ہے، لیکن انہوں نے ویکسین کی آدھے سے زیادہ مقدار یعنی 53 فیصد خرید لی ہے۔ ایمنسٹی رپورٹ کے مطابق امیر ممالک کے اس غیر انسانی رویے کے باعث 67 فیصد غریب ممالک ویکسین کی مناسب ترسیل سے محروم رہ سکتے ہیں، اور آئندہ سال میں ان کے حصے صرف 10 فیصد ویکسین آئے گی، لیکن اگر حکومتیں اور ادویات سازی کی کمپنیاں مل کر کسی معاہدے پر پہنچ جائیں...

Contact Us