ابھرتی چینی قوت سے خوف زدہ امریکہ نے چین سے قریب ترین اپنے فوجی اڈے پر دفاعی نظام کا تجربہ کیا ہے۔ امریکی اخبار وال سٹریٹ جرنل کے مطابق امریکہ نے بحرالکاہل میں جزیرہ گوام کے مقام پر اسرائیلی ساختہ آئرن ڈوم دفاعی نظام کا تجربہ کیا ہے۔ خبر کے مطابق انتظامیہ تجربے کی کامیابی سے متعلق کچھ بتانے سے گریزاں ہے البتہ تجربات کو دسمبر تک جاری رکھنے کا عندیا دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ آئرن ڈوم اسرائیلی میزائل دفاعی نظام ہے جسے فلسطین پر قابض صیہونی ریاست حماس کے راکٹ حملوں سے بچنے کے لیے گزشتہ دس برسوں سے کامیابی سے استعمال کررہی ہے۔ البتہ کچھ ماہ قبل ہوئی جھڑپ میں سامنے آیا ہے کہ حماس نے بھاری مقدار میں راکٹ داغنے کی صلاحیت حاصل کر کے آئرن ڈوم کو شکست دے دی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ صیہونی انتظامیہ نے فوری جنگ بندی کی درخواست کی اور اب امریکی امداد سے قابض صیہونی انتظامیہ آئرن ڈوم کو مزید جدید اور مؤثر بنانے کے منصوبے پر کام کر رہی ہے۔ اطلاعات کے مطابق امریکہ نے اسرائیل کو منصوبے کے لئے 1 ارب ڈالر کی خطیر رقم دی ہے۔
دفاعی ماہرین کا خیال ہے کہ آئرن ڈوم چھوٹے راکٹ، ڈرون یا ایسے چھوٹے ہتھیاروں کے خلاف تو مؤثر ثابت ہو سکتا ہے لیکن ہائپر سونک میزائل کے خلاف اسکی صلاحیت کارگر نہ ہو گی۔ دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق گوآم میں آئرن ڈوم کی تنصیب سے کم از کم امریکہ تائیوان اور خطے میں موجود اپنے اتحادیوں کو بظاہر تحفظ کا احساس ضرور دے سکتا ہے۔
جزیرہ گوآم امریکی قبضے میں ہے، اور یہ چین سے 4700 کلومیٹر کی مسافت پر ہے۔ جزیرے پر امریکہ نے اپنی بحری اور بری فوج تعینات کر رکھی ہے۔ اطلاعات کے مطابق گوآم پر تقریباً 2 لاکھ کے قریب امریکی شہری اور فوجی آباد ہیں۔ دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق امریکہ اور چین میں کسی قسم کی جھڑپ کے نتیجے میں چین کا پہلا نشانہ جزیرہ گوآم ہی ہو گا۔
وال سٹریٹ جرنل کی خبر کے مطابق امریکہ نے اسرائیل سے 37 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کے عوض 2 آئرن ڈوم نظام خریدے ہیں، 1 کو جزیرے پر نصب کر دیا گیا ہے، جبکہ دوسرا امریکہ میں ہے۔
اسرائیلی اخبارات کے مطابق امریکہ گزشتہ گرمیوں میں آئرن ڈوم کا تجربہ امریکی ریاست میکسیکو میں بھی کر چکا ہے، دفاعی نظام کی صلاحیت کو پڑکھنے کے بعد ہی امریکہ نے اسکی تنصیب کی منظوری دی۔
امریکی وزارت دفاع نے گوآم میں آئرن ڈوم کی تنصیب کو ایک تجربہ اور عارضی اقدام کے طور پر پیش کیا ہے۔ چین کی جانب سے تاحال اس حوالے سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔