بھارت میں متنازع شہریت بل کے خلاف دس ریاستوں میں احتجاج ہوا۔ اس دوران پولیس نے طاقت کا بھرپور استعمال کیا اور فائرنگ کر کے تین شہریوں کو ہلاک اور درجنوں کو زخمی کر دیا۔ مسلمانوں کے ساتھ ساتھ دیگر اقلیتی شہری بھی سیخ پا ہیں۔ اس صورت حال کو آٹھ روز ہو چکے ہیں اور آج بھی صورتحال بے قابو ہے ۔ دہلی، کولکتہ، لکھنؤ، کرناٹک، حیدرآباد، اترپردیش، آسام، بہار ، بنگلور ، پٹنہ اور دیگر شہروں میں ہزاروں شہری احتجاج کے لیے سڑکوں پر نکل آئے۔
بھارتی پولیس نے احتجاج روکنے اور مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن اور آنسو گیس کے شیل پھینکے۔مختلف ریاستوں میں کرفیو نافذ کر دیا۔ پولیس نے حالات پر قابو پانے کے لیے طاقت کا بھرپور استعمال کیا۔ بارہ سو سے زائد مظاہرین کو گرفتار کر لیا اور انٹرنیٹ اور ایس ایم سروس بند کر دی گئی۔
واضح رہے کہ مظاہروں اور احتجاج پر عائد پابندی کی خلاف ورزی پر حراست میں لیے گئے ان افراد میں جنوبی شہر بنگلور کے ممتاز مؤرخ اور حکومت کے نقاد رام چندر گوہا اور دہلی سے تعلق رکھنے والے سیاسی کارکن یوگیندرا یادیو بھی شامل ہیں۔