ایرانی حمایت یافتہ دہشت گرد تنظیم شام کے صوبے ادلب سے خلیفہ عمربن عبدالعزیر کا جسد خاکی نکال کر لے گئے ہیں ۔ترک خبر ایجنسی انادولو کے مطابق بشار الاسداور ایران کے حمایت یافتہ ایک دہشت گرد گروہ نے سماجی میڈیا پر ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں خلیفہ عمر بن عبدالعزیز کے مزار اور قبر کو خالی دکھایا گیا ہے۔ ممکنہ طور پر حملہ بروز منگل کیا گیا جس کے بعد ویڈیو بھی جاری کی گئی۔
ترک اور عرب ذرائع ابلاغ نے واقع کی خبر دی ہے جس پر مختلف حلقوں کی جانب سے تشویش کا اظہار سامنے آرہا ہے۔ اب تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ خلیفہ عمر بن عبدالعزیز کی قبر سے باقیات کو کہاں لے جایا گیا ہے۔
مختلف خبروں کے مطابق ماہ فروری میں صوبے کا انتظام حاصل کرنے کے بعد بھی بشار الاسد کی افواج نے مزار کو آگ لگا دی تھی۔ جبکہ مختلف اوقات میں بشار الاسد کی افواج حزب اختلاف کے سنی گروہوں کے رہنماؤں کی قبور کو کھودتے اور باقیات کی بے حرمتی کرتے ویڈیو بھی جاری کر چکے ہیں۔
خلیفہ عمر بن عبدالعزیز خلافت بنو امیہ کے آٹھویں خلیفہ تھے، جو اپنی پاکبازی اور انصاف کی وجہ سے پوری مسلم دنیا میں قابل تعظیم ہیں، انکے دور میں انصاف کے دور دورہ کی وجہ سے انہیں پانچویں عادل خلیفہ کا خطاب بھی دیا جاتا ہے۔ آپ کا شجرہ نسب خلیفہ دوم عمر بن خطاب سے ملتا ہے۔ ان کا مزار شام کے صوبے ادلب کے شہر معرۃالنعمان کے مشرقی علاقے میں ہے۔