روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں کہا ہے کہ روس عالمی ادارے کے عملے کو کووڈ ویکسین کی مفت ویکسین فراہم کر سکتا ہے۔
خطاب میں روسی صدر کا کہنا تھا کہ دنیا ایک نئی طرز کے مسئلے کا سامنا کر رہی ہے، کووڈ19 وباء نے پوری دنیا میں کروڑوں افراد کو متاثر کیا ہے، لاکھوں قیمتی جانیں اسکا شکار ہوئی ہیں، سرحدیں بند ہیں اور پوری دنیا میں روزمرہ کی زندگی متاثر ہے، اور یہ سب ایک حقیقت ہے۔
صدر پیوٹن کا کہنا تھا کہ عالمی رہنماؤں کو مل بیٹھنا چاہیے اور انسانیت کے تحفظ کے لیے ویکسین کی مفت دستیابی پہ کام کرنا چاہیے، روس دنیا کی پہلی ویکسین بنانے میں کامیاب رہا ہے، جو پائیدار، محفوظ اور اثردار ہے۔ روسی صدر کا مزید کہنا تھا کہ روس ویکسین کی پیداوار کے لیے شراکت داری کرنے کو بھی تیار ہے، اور جلد ہم ایک عالمی سطح کی آن لائن کانفرنس کا انعقاد کر رہے ہیں، جس میں ان تمام ممالک کو دعوت دی جائے گی جو ویکسین کی بڑے پیمانے پر پیداوار میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
صدر پیوٹن نے کہا کہ انہیں پتہ چلا ہے کہ اقوام متحدہ کا عملہ بھی کووڈ19 کا شکار ہوا ہے، اسلیے وہ عالمی ادارے کے عملے کو مفت کورونا ویکسین فراہم کرنے کو تیار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ سہولت عملے کے ان افراد کے علاوہ بھی ہے جو پہلے ہی روسی انتظامیہ سے ویکسین کے لیے رابطہ کر چکے ہیں۔
جس پر اقوام متحدہ کے ترجمان نے روسی صدر کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وہ ادارے کے طبی ماہرین سے مشاورت کے بعد ضرور سہولت سے فائدہ اٹھانا چاہیں گے۔
یاد رہے کہ روسی ویکسین سپوتنک5 آزمائش کے آخری مراحل میں ہے اور اسکی آزمائش دنیا کے متعدد ممالک میں کی جارہی ہے۔ جبکہ پیداوار کے لیے متعدد ممالک سفارشات بھی جمع کروا چکے ہیں۔