Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

بریگزٹ: امریکی کمپنی کے 230 ارب ڈالر برطانیہ سے جرمنی منتقل، یورپ میں برطانیہ کو پہلے بڑے مالی نقصان کی سرخیاں

امریکا کا ایک بہت بڑا بینک برطانیہ میں اپنے سینکڑوں ارب ڈالر کے اثاثے اب جرمنی منتقل کر رہا ہے۔ جے پی مورگن چیز اینڈ کمپنی کے اس اقدام کو بریگزٹ کے باعث برطانیہ کو ہونے والا ’پہلا بہت بڑا نقد نقصان‘ قرار دیا جا رہا ہے۔

امریکی نشریاتی اداروں کے مطابق جے پی مورگن چیز اینڈ کمپنی ایک ایسا امریکی بینک ہے، جو ماضی میں جے پی مورگن اور چیز مین ہیٹن بینک کے ادغام سے وجود میں آیا تھا۔ برطانیہ کے یورپی یونین سے اخراج یا بریگزٹ کے بعد اب اس بینک نے برطانوی دارالحکومت لندن سے اپنے اثاثے جرمنی کے مالیاتی مرکز فرینکفرٹ منتقل کرنا شروع کر دیے ہیں۔
خبروں کے مطابق نقد اثاثوں کی اس منتقلی کا مقصد امریکی بینک کا خود کو یورپی یونین سے باہر رہتے ہوئے یورپ میں کاروبار کرنے کے عمل میں نقصانات سے بچانا ہے۔ جبکہ ایسا کرنے سے بینک کو یورپ اور یورپی یونین کی سب سے بڑی معیشت میں کاروبار کرنے سے فائدہ بھی ہو گا۔

خبروں کے مطابق جے پی مورگن چیز اینڈ کمپنی لندن سے تقریباﹰ 200 ارب یورو یا 230 ارب ڈالر کے اثاثے فرینکفرٹ میں اپنے ایک ذیلی ادارے کو منتقل کر رہی ہے، اور یہ عمل اس سال کے اواخر تک مکمل ہو جائے گا۔

یورپ میں بینکوں کے اثاثہ جات سے آگاہ مالی ماہرین کا کہنا ہے کہ سینکڑوں ارب ڈالر کی اس منتقلی سے جے پی مورگن چیز جرمنی کے بڑے بینکوں میں سے ایک بن جائے گا۔ جبکہ کچھ کا کہنا ہے کہ اگر گزشتہ برس کے دوران بینکوں کی طرف سے تجارتی بنیادوں پر دیے گئے قرضوں کی مالیت کے حوالے سے دیکھا جائے تو جے پی مورگن چیز اینڈ کمپنی جرمنی کا چھٹا سب سے بڑا بینک بن گیا ہے۔ تاہم یاد رہے کہ یہ مالیت جے پی مورگن کے مجموعی اثاثوں کی صرف دس فیصد کے برابر ہے۔

ماہرن کے مطابق یہاں ایک اور بات بھی اہم ہے؛ جرمنی کے بنڈس بینک کے ڈیٹا کے مطابق اس سال جون کے آخر تک جرمنی میں غیر ملکی بینکوں کی مقامی شاخوں کے پاس جتنے بھی اثاثے تھے، انکے نصف کا مالک اکیلا جے پی مورگن کا یہ ذیلی ادارہ بن گیا ہے۔

برطانیہ اس سال موسم بہار میں یورپی یونین سے نکل چکا ہے، لیکن بریگزٹ کے حوالے سے مختلف دوطرفہ امور کو نمٹانے کے لیے بریگزٹ کی جس ‘عبوری مدت‘ کا ذکر کیا گیا ہے، اس کے ختم ہونے میں اب چار ماہ سے کم کا وقت رہ گیا ہے۔

اسی لیے بہت سے بین الاقوامی مالیاتی ادارے اب اس کوشش میں ہیں کہ وہ اپنے زیادہ سے زیادہ کاروبار برطانیہ سے یورپی یونین منتقل کر دیں۔ ایسے کئی مالیاتی اداروں کی یہ کوشش بھی ہے کہ ان کی کاروباری سرگرمیوں کی برطانیہ سے یورپی یونین میں منتقلی، ہو سکے تو بریگزٹ کی عبوری مدت کے دوران ہی پوری ہو جائے۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

14 + three =

Contact Us