ہندوستان کے خلائی تحقیق کے مرکز نے ایک مقامی کمپنی میپ مائی انڈیا کے ساتھ ایک منصوبے پر کام شروع کیا ہے جس کے تحت ملک میں ڈیجیٹل صارفین کو گوگل نقشے کے بجائے اپنے بنائے رہنما نقشے کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
اس کے علاوہ ہندوستان نے وٹس ایپ اور ٹویٹر کی متبادل ویب سائٹ “کو” اور “سندیس” بھی متعارف کروا دی ہیں۔
بروز جمعہ گوگل کے متبادل نقشے کی سہولت کے منصوبے کا اعلان کرتے ہوئے اگرچہ اسکی تفصیل نہیں بتائی گئی ہے تاہم ہندوستانی خلائی تحقیق کے مرکز کا کہنا ہے کہ اس سے ملک میں ڈیجیٹل صارفین کے مسائل کے حل میں مدد ملے گی۔ میپ مائی انڈیا کے مالک نے منصوبے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ انکا بنایا سہولت کار نقشہ گوگل کی نسبت زیادہ تفصیلی اور بہتر ہو گا اور اس کے علاوہ اس سے صارفین کی نجی معلومات کے تحفظ کو بھی یقینی بنایا جا سکے گا۔ روہن ورما کا مزید کہنا تھا کہ مقامی کمپنی کی سہولیات استعمال کرنے سے ملک کی خودمختاری کو بھی یقینی بنایا جا سکے گا، متنازعہ علاقوں میں سرحدوں کی نشاندہی مقامی حکومت کی ہدایات کے مطابق ہو گی اور بیرونی مداخلت کو روکنے میں بھی مدد ملے گی۔
ہندوستانی بھی حکومتی اقدام پر خوش ہیں اور امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں کا مذاق اڑایا جا رہا ہے۔ صارفین کا کہنا ہے کہ ڈیجیٹل میدان میں خودمختاری کی طرف قدم خوش آئند ہے۔
تاہم کچھ صارفین اسے مودی حکومت کے مزید سخت کنٹرول اور ملک کو دنیا سے کاٹنے کی کوشش قرار دے رہے ہیں۔ تاہم امریکی کمپنیوں کا متعصب رویہ اس رائے کو منقسم کیے ہوئے ہے۔