Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

ہندوستان کا ڈیجیٹل صارفین کیلئے ٹویٹر اور وٹس ایپ کے بعد گوگل نقشے کا متبادل متعارف کرنے کا اعلان: صارفین کی ستائش

ہندوستان کے خلائی تحقیق کے مرکز نے ایک مقامی کمپنی میپ مائی انڈیا کے ساتھ ایک منصوبے پر کام شروع کیا ہے جس کے تحت ملک میں ڈیجیٹل صارفین کو گوگل نقشے کے بجائے اپنے بنائے رہنما نقشے کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

اس کے علاوہ ہندوستان نے وٹس ایپ اور ٹویٹر کی متبادل ویب سائٹ “کو” اور “سندیس” بھی متعارف کروا دی ہیں۔

بروز جمعہ گوگل کے متبادل نقشے کی سہولت کے منصوبے کا اعلان کرتے ہوئے اگرچہ اسکی تفصیل نہیں بتائی گئی ہے تاہم ہندوستانی خلائی تحقیق کے مرکز کا کہنا ہے کہ اس سے ملک میں ڈیجیٹل صارفین کے مسائل کے حل میں مدد ملے گی۔ میپ مائی انڈیا کے مالک نے منصوبے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ انکا بنایا سہولت کار نقشہ گوگل کی نسبت زیادہ تفصیلی اور بہتر ہو گا اور اس کے علاوہ اس سے صارفین کی نجی معلومات کے تحفظ کو بھی یقینی بنایا جا سکے گا۔ روہن ورما کا مزید کہنا تھا کہ مقامی کمپنی کی سہولیات استعمال کرنے سے ملک کی خودمختاری کو بھی یقینی بنایا جا سکے گا، متنازعہ علاقوں میں سرحدوں کی نشاندہی مقامی حکومت کی ہدایات کے مطابق ہو گی اور بیرونی مداخلت کو روکنے میں بھی مدد ملے گی۔

ہندوستانی بھی حکومتی اقدام پر خوش ہیں اور امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں کا مذاق اڑایا جا رہا ہے۔ صارفین کا کہنا ہے کہ ڈیجیٹل میدان میں خودمختاری کی طرف قدم خوش آئند ہے۔

تاہم کچھ صارفین اسے مودی حکومت کے مزید سخت کنٹرول اور ملک کو دنیا سے کاٹنے کی کوشش قرار دے رہے ہیں۔ تاہم امریکی کمپنیوں کا متعصب رویہ اس رائے کو منقسم کیے ہوئے ہے۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

fourteen − 3 =

Contact Us