گوگل اور ایپل نے جیل میں قید روسی سیاستدان الیگژے ناوالنے کی جانب سے پارلیمانی انتخابات کو متنازعہ بنانے کی سازش کے لیے متعارف کروائی گئی آن لائن غیر سرکاری ایپلیکیشنوں کو اپنے ایپ سٹوروں سے ہٹا دیا ہے۔ امریکی مواصلاتی ٹیکنالوجی کمپنیوں سے روسی حکومت نے باقائدہ اس حوالے سے اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا تھا، اور امریکی حکومت پر بھی روسی انتخابات میں مداخلت کی سازش میں ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا۔
گوگل اور ایپل نے سمارٹ ووٹنگ نامی ایپلیکیشنیں انتخابات سے ایک رات پہلے تلف کی ہیں۔ روس نے کمپنیوں کو تنبیہ کی تھی کہ اگر انہوں نے انتخابات میں مداخلت کے ہتھکنڈے نہ روکے اور سازش کو نہ روکا تو کمپنیوں پر بھاری جرمانوں کے ساتھ ساتھ سخت کارروائی بھی کی جا سکتی ہے۔ روسی حکومت مسلسل امریکی کمپنیوں کو تنبیہ کر رہی تھی تاہم ردعمل ملکی خود مختاری اور اندرونی معاملات میں مداخلت کو روکنے کے لیے قائم قائمقام وفاقی کونسل کے اجلاس کے بعد سامنے آیا ہے۔ کونسل اجلاس میں ایپل اور گوگل کے رویے کو زیر بحث لایا گیا تھا اور انکی جانب سے انتخابات میں مداخلت، غلط معلومات کی تشہیر اور دیگر غیر قانونی کارروائیوں کو زیر بحث لایا گیا تھا۔ اس کے علاوہ وی پی این کو بھی پابندی لگائی ویب سائٹوں کی رسائی کے لیے راہ ہموار کرنے اور ملک میں انتشار پھیلانے کے جرم میں زیر بحث لایا گیا تھا۔
یاد رہے کہ روسی عدالت نے الیگژے ناوالنے کی سمارٹ ووٹنگ نامی ایپلیکیشن پر رواں سال کے آغاز میں پابندی لگا دی تھی تاہم کیونکہ ایپلیکیشنیں تاحال ایپل اور گوگل سٹور پر موجود تھیں لہٰذا انہیں وی پی این سے ڈاؤنلوڈ کر کے استعمال کیا جا رہا تھا۔ روسی حکومت نے باقائدہ سرکاری انتخابات کو متنازعہ بنانے کی اس سازش کے خلاف بروقت کارروائی کی اور کمپنیوں کے خلاف امریکی حکومت کو باقائدہ ثبوت کے ساتھ شکایت درج کی۔ روسی حکومت نے امریکی سفیر کو بھی بار بار اس حوالےسے طلب کیا اور جواب طلبی کی۔
روسی پارلیمان کی 450 نشستوں کے لیے رائے دہی کا عمل مشرقی علاقوں سے شروع ہو گیا ہے، اور یہ بروز اتوار تک جاری رہے گا۔