نیدرلینڈ کے وزیراعظم مارک رتے کے اغواء کی مبینہ سازش کے شبہے میں انکی سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ ملکی حساس اداروں نے وزیراعظم کی رہائش گاہ کے پاس کچھ مشکوک افراد کو دیکھا ہے جن کا تعلق یورپ میں مقیم مراکشی مافیا سے بتایا جا رہا ہے۔
نیدرلینڈ کے بڑے اخبار نے بھی ان خبروں کی تصدیق کرتے ہوئے لکھا ہے کہ حساس اداروں کو جو علامات ملی ہیں وہ مراکشی مافیا کے اغواء یا کسی اہم شخصیت کو قتل کرنے سے پہلے کے خصوصی متحرکات ہیں۔ اخبار نے مزید دعویٰ کیا ہے کہ ایسی ہی حرکات 2019 میں ایڈووکیٹ ڈیرک ویئرسیم کی رہائش کے باہر بھی دیکھی گئی تھیں، جو مراکشی مافیا کے سربراہ کے خلافگواہ کی عدالت میں وکالت کر رہا تھا، جبکہ 2021 میں جرائم کے معروف مخبر پیٹر ڈی ویرائس کے قتل سے قبل بھی ایسی ہی خصوصی جاسوسی اور نشاندہی کی علامات کو دیکھا گیا تھا۔
ملکی قیادت کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے نیدرلینڈ کے وزیراعظم کی سکیورٹی میں خصوصی تربیت یافتہ فوجیوں کی تعداد کو بڑھایا گیا ہے جبکہ کچھ غیر واضح سکیورٹی کے اقدام بھی اٹھائے گئے ہیں۔
معاملے پر حزب اختلاف کی جانب سے حکومت پر سخت تنقید سامنے آئی ہے، سیاسی مخالفین کا کہنا ہے کہ حکومت یہ تسلیم کرتے ہوئے اقتدارر چھوڑ دے کہ وہ ملک کا دفاع نہیں کر سکتی، یا بتایا جائے کہ مراکشی مافیا ہی ملک پر قابض ہے۔ ایک سیاسی رہنما نے ملکی سکیورٹی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ چھوٹے چھوٹے مافیاؤں کی قوت میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔