روسی محققین کووڈ-19 کی ہلاکت خیزی کے خلاف ایک نئی دوا دریافت کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ سائنسدانوں کے مطابق دوا کووڈ-19 کے خلاف انقلاب بڑپا کر سکتی ہے۔ دوا دراصل وائرس کے ردعمل میں پیدا ہونے والے ایک کیمیائی عمل جسے سائٹو کائین سٹورم کہا جاتا ہے کو کنٹرول کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ سائیٹو کائین سٹورم انسانی جسم کے مدافعتی عمل کو انتہائی تیز کرتے ہوئے اتنا گرم کر دیتا کہ اس کے نتیجے میں مدافعتی نظام تباہ ہو جاتا ہے اور مریض کی موت واقع ہو جاتی ہے۔
لائیتراگین نامی دوا دراصل نئی ایجاد نہیں اور اسے ماضی میں روسی ڈاکٹر السر کے خلاف استعمال کرتے رہے ہیں لیکن کووڈ-19 کے خلاف اسکے استعمال کا طریقہ نئی دریافت ہے۔ دوا کے نئے استعمال کو تحقیقاتی مرکز برائے حیاتیاتی ٹیکنالوجی نے دریافت کیا ہے۔ روس نے دوا کے مریضوں پر تجربات شروع کر دیے گئے ہیں۔
محققین کا کہنا ہے کہ تحقیق میں انکا مقصد انسانی جسم کو انتہائی گرم کرنے والے عمل کو روکنا تھا، جو سارس کووڈ-2 وائرس کے جسم میں داخل ہونے کے نتیجے میں مدافعتی نظام کے تحت وقوع پذیر ہوتا ہے۔ اس سے انسانی پھیپھڑے مکمل تباہ ہو جاتے ہیں اور مریض کی موت واقع ہو جاتی ہے۔ دنیا بھر میں ڈاکٹر کووڈ-19 کے خلاف دراصل اسی عمل کو کنٹرول کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
روسی محققین کی دریافت کو اب تک انتہائی محفوظ پایا گیا ہے، سائنسدانوں کا خیال ہے کہ اس سے کووڈ-19 کے خلاف جنگ میں کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے۔