چین نے اپنی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے روس سے کوئلے کی درآمد بڑھا دی ہے۔ چین کو آسٹریلیا کے ساتھ جاری کشیدگی کے باعث توانائی کی طلب پورے کرنے میں رکاوٹ کا سامنا تھا جسے چین نے روس اور انڈونیشیا سے پورا کر لیا ہے اور ملکی تاریخ کا بدترین توانائی کا بحران حل ہو گیا ہے۔
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق چین کی توانائی کی طلب میں گزشتہ ستمبر میں 3 کروڑ 30لاکھ ٹن کا اضافہ درج کیا گیا، جو مجموعی طلب میں 76٪ کا نمایاں اضافہ تھا، تاہم مغربی ایماء پر آسٹریلیا کے چین کے خلاف بنتے عسکری اتحادوں پر چین آسٹریلیا سے نالاں تھا۔
چین نے فوری طلب کو پورا کرنے کے لیے روس اور انڈونیشیا سے رابطہ کیا اور بغیر کسی تاخیر کے ملکی ضرورت کو پورا کرنے میں کامیاب ہو گیا ہے۔ چین نے روس سے ستمبر میں 37 لاکھ ٹن کوئلہ خریدا، جو آگست میں خریدے کوئلے سے 28٪ زیادہ تھا، جبکہ گزشتہ سال کی نسبت یہ مقدار 230٪ زیادہ تھی۔
اطلاعات کے مطابق آسٹریلیا کے مغرب کے ساتھ مل کر چین کے خلاف عسکری اتحاد بنانے پر چین نے آہستہ آہستہ آسٹریلیا سے توانائی کی درآمد بالکل صفر کر دی ہے۔