ایرانی وزیر خارجہ سعید خطیب زادے نے برطانیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ 1971 سے تعطل کی شکار اسکی 40 کروڑ پاؤنڈ کی خطیر رقم واپس کی جائے۔ ایران نے سن 71 میں برطانیہ سے 1500 چیف ٹین ٹینک خریدنے کا معاہدہ کیا تھا تاہم برطانوی نواز شاہ رضا پہلوی کی حکومت کے گرتے ہی برطانیہ نے ٹینک مہیا کرنے سے انکار کر دیا، اور اس کے لیے ادا رقم بھی واپس نہ کی۔

ایرانی وزیر خارجہ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ نائب وزیر خارجہ علی باگری قانی نے دورہ لندن کے دوران برطانوی اعلیٰ عہدے داروں کے سامنے معاملے کو اٹھایا ہے اور رقم کی فوری ادائیگی کا مطالبہ کیا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ برطانیہ کو مزید حیلے بہانے تراشنے کے بجائے ایرانی قوم کی رقم واپس کردینی چاہیے۔
ایک طرف ایرانی حکومت نے 40 سال سے لٹکی رقم کی فوری واپسی کا مطالبہ کیا ہے جبکہ برطانوی سیاستدان ادائیگی کو ایران میں قید دوہری شہریت کے حامل برطانوی شہریوں کی حوالگی سے مشروط کرنے کی تجویز سامنے لے آئے ہیں۔

ایرانی سیاسی رہنما معاملے پر منقسم نظر آتے ہیں انکا کہنا ہے کہ شرط برطانیہ کی جانب سے ملک میں سیاسی مداخلت کے مترادف ہے جبکہ کچھ قیدیوں کی حوالگی کی شرط پر بھی متفق ہیں، انکا ماننا ہے کہ ملک کو لاحق معاشی بحران سے نکالنے کے لیے ہر حال میں رقم واپس لینی چاہیے۔