روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زاخارووا نے مقبوضہ فلسطین (اسرائیل) پر قابض صیہونی انتظامیہ کو دھمکی دی ہے کہ جو کوئی یوکرین کو ہتھیار بھیجے وہ جلتی پر تیل پھینکنے کا کردار ادا کرے گا۔ روسی عہدے دار کا بیان قابض صیہونی انتظامیہ کے سرغنہ، نیتن یاہو کی جانب سے یوکرین کو دفاعی میزائل نظام دینے کے بیان کے بعد سامنے آیا ہے۔
روسی ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ یوکرین تنازعہ میں آنے والے ہتھیاروں کو روس پر حملہ تصور کیا جائے گا اور ان ہتھیاروں کو قانونی ہدف سمجھ کر انہیں ترسیل سے قبل ہی نشانہ بنایا جائے گا۔
واضح رہے کہ امریکی امداد سے چلنے والا اسرائیلی دفاعی میزائل نظام، جسے امریکہ سالانہ ۱ ارب ڈالر مہیا کرتا ہے، قابض انتظامیہ کی اپنی ضرورت کے لیے بھی پورا نہیں ہے، تاہم قابض انتظامیہ کا اسے آگے یوکرین کو دینے کی خواہش کا اظہار یوکرین تنازعہ کو طول دینے اور مسئلے میں مزید پیچیدگی پیدا کر سکتا ہے، کیونکہ اس سے تنازعہ میں امریکہ کی براہ راست مداخلت کو مدنظر رکھتے ہوئے روس یورپ میں امریکی مفادات کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔