ہفتہ, جنوری 4 https://www.rt.com/on-air/ Live
Shadow
سرخیاں
برطانوی شاہی بحریہ میں نشے اور جنسی زیادتیوں کے واقعات کا انکشاف، ترجمان کا تبصرے سے انکار، تحقیقات کی یقین دہانیتیونسی شہری رضا بن صالح الیزیدی کسی مقدمے کے بغیر 24 برس بعد گوانتانوموبے جیل سے آزادمغربی طرز کی ترقی اور لبرل نظریے نے دنیا کو افراتفری، جنگوں اور بےامنی کے سوا کچھ نہیں دیا، رواں سال دنیا سے اس نظریے کا خاتمہ ہو جائے گا: ہنگری وزیراعظمامریکی جامعات میں صیہونی مظالم کے خلاف مظاہروں میں تیزی، سینکڑوں طلبہ، طالبات و پروفیسران جیل میں بندپولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکے

22فیصد برطانوی بچے بھوک کا شکار، مہنگائی کے باعث شہریوں نے 1 وقت کا کھانا ترک کر دیا، اسکولوں میں مفت کھانا مہیا کرنے کے منصوبے پیش

برطانوی بچوں میں خوراک کی کمی کا مسئلہ شدت اختیار کر گیا، حالیہ معلومات کے مطابق رواں سال میں گزشتہ سال کی نسبت خوراک کی کمی کے شکار بچوں کی تعداد دوگناء ہو گئی ہے۔ تازہ سروے کے مطابق ملک میں 22 فیصد گھرانوں نے یا تو ایک وقت کھانا مکمل ترک کر دیا ہے یا اس میں نمایاں کمی کی ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق اس وقت برطانیہ میں 40 لاکھ بچے خوراک کی کمی کا شکار ہیں۔

ماہرین کے مطابق ملک میں مہنگائی اور تیل کی عالمی مارکیٹ میں بڑھتی قیمتوں کے باعث شہریوں کا جینا دوبھر ہو گیا ہے۔ بنیادی اشیاء جن میں انڈے، دودھ وغیرہ شامل ہیں کی قیمتوں میں ہفتہ وار اضافہ ہو رہا ہے۔

اس کے علاوہ توانائی کے شعبے میں حکومتی سبسڈی بھی اٹھا لی گئی ہے جس سے نچلے طبقے کی زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔

شہریوں میں، اسکولوں میں بچوں کو مفت روٹی مہیا کا مطالبہ مہم کی شکل اختیار کر چکا ہے، اور حالیہ شرط، جس کے تحت ماہانہ 7400 پاؤنڈ سے کم کمانے والے گھرانے کے بچوں کو مفت روٹی مہیا کی جاتی ہے کا دائرہ بڑھا کر سب بچوں کو شامل کرنے کی استدعا کی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ ابھی بھی غریب طلباء، جن کے والدین ماہانہ 7400 پاؤنڈ سے کم کماتے ہیں، انہیں روزانہ اسکول میں مفت کھانا مہیا کیا جاتا پے، ان بچوں کی تعداد 8 لاکھ کے لگ بھگ بتائی جاتی ہے۔

لندن کے ناظم اعلیٰ صادق خان بھی بچوں کو اسکول میں کھانا مہیا کرنے کے حامی ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ اس سے والدین پر فی بچ 440 پاؤنڈ کا بوجھ کم ہو گا اور بچوں کی صحت بھی بہتر ہو گی۔ انہوں نے لندن کے شہریوں کے لیے آئندہ تعلیمی سال ستمبر سے اسکولوں میں مفت کھانے کا بندوبست کرنے کا عندیا دیا ہے۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

twenty − three =

Contact Us