امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ مصر نے یوکرین تنازعے میں شامل نہ ہونے کا عندیا دے دیا ہے۔ وال سٹریٹ جرنل نے مصری حکام کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ کی مسلسل درخواست کے باوجود عرب ملک نے یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی سے انکار کر دیا ہے۔
اخبار کے مطابق مصر سے ٹینک شکن میزائل اور فضائی دفاعی نظام کا مطالبہ کیا جا رہا اور یہ سلسلہ کئی ماہ سے جاری تھا تاہم مصر نے مشاورت کے بہانے وقت مانگتے ہوئے بالآخر فراہمی سے انکار کر دیا ہے۔
اخبار نے امریکی انتظامیہ سے اس حوالے سے پوچھا تو ان کا کہنا تھا کہ مصر نے دوٹوک نہ نہیں کی البتہ ایسا کوئی ارادہ نہ ہونے کی رائے کا اظہار ضرور کیا ہے۔ البتہ امریکی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ تاحال پر امید ہیں کہ مصر ہمارا اتحادی ہے اور اس حوالے سے بات چیت ہو رہی ہے۔
اخبار کا کہنا ہے کہ ہتھیاروں کہ فراہمی یوکرین کے لیے انتہائی اہم ہے، اگر واشنگٹن یوکرین کو تحفظ فراہم نہ کر سکا تو خطے میں حالات امریکہ کے ہاتھ سے نکل سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ کچھ امریکی ارکان کانگریس نے مصر کی ۳۲ کروڑ ڈالر کی عسکری مالی معاونت روکنے کے لیے حکومت پر دباؤ بنایا ہوا ہے، اور ممکنہ طور پر یہ بھی ایک وجہ ہے کہ مصر کی فوجی حکومت امریکہ کو اپنی اہمیت کا احساس دلانے کی کوشش کر رہی ہیں۔
جبکہ دوسری طرف روسی شہر سینٹ پیٹرزبرگ میں منعقد ہونے والے افریقہ سمٹ میں روسی صدر پوتن نے مصر کو بھاری سرمایہ کاری کا عندیا دیا ہے، جس میں نہر سوویز کے اطراف میں خصوصی صنعتی شہر اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کی پیشکش شامل ہے۔