بدھ, ستمبر 20 https://www.rt.com/on-air/ Live
Shadow
سرخیاں
عالمی قرضہ جات بلندی کی نئی سطح پر پہنچ گئے: مالیاتی رپورٹافریقی ممالک کے روس کے ساتھ بڑھتے تعلقات پر فرانسیسی پریشانی عروج پر: تعلقات خراب کرنے کی کوشش پر وسط افریقی جمہوریہ کے صدر نے صدر میکرون کو سنا دینیٹو: سرد جنگ کے بعد تاریخ کی سب سے بڑی جنگی مشقیں کرے گافرانس کے خلاف افریقہ کے تین ممالک نے عسکری اتحاد بنا لیاجنوبی کوریا: کتے کھانے پر پابندی لگانے کا عندیایورپی یونین آزاد ممالک کا ایک اتحاد ہے یا جدید سامراجی نظام مسلط کیا جا رہا ہے؟ 30 ارب ڈالر کے اثاثے منجمند کرنے اور قوانین تھوپنے پر ہنگری اسپیکر کا سخت ردعملآزادی اظہار کا معاملہ: امریکی ہارورڈ یونیورسٹی ملک کی بدترین جامعہ قراریوکرین جنگ امریکی جال ہے، یورپی رہنما ہوش کے ناخن لیں: سابق فرانسیسی صدر سرکوزی کا مغربی سیاست پر خصوصی انٹرویومالی: فرانس اور مقامی اسلامی تنظیموں میں کشیدگی عروج پر، تازہ حملے میں 15 فوجیوں سمیت 114 افراد جاں بحقکینیڈا میں عارضی طور پر لائے مزدوروں کا استحصال عروج پر، اقوام متحدہ نے غلامی کی بدترین شکل قرار دے دیا

روسی معیشت پہلے کی نسبت زیادہ آزاد و خودمختار ہے، مغربی پابندیاں مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہیں: صدر پوتن

روسی صدر ولادیمیر پوتن کا کہنا ہے کہ روسی معیشت پہلے کی نسبت زیادہ آزاد اور خود مختار ہے اور مغربی ممالک کی جانب سے عائد پابندیوں کا اس پر کوئی خاص اثر نہیں ہوا۔ ہوائی صنعت کے انجینئروں سے خطاب میں روسی صدر کا مزید کہنا تھا کہ آزاد تجارتی معاہدوں کا ہی نتیجہ ہے کہ روسی معیشت سخت پابندیوں کو بھی سہہ پائی اور ملک آج بھی اپنے پیروں پر کھڑا ہے، وگرنہ مغربی ممالک معیشت کو گرانا چاہتے تھے اور روس کی جانب سے ایک متوازی دنیا کے خواب کو توڑنا چاہتے تھے۔

صدر پوتن کا مزید کہنا تھا کہ امریکی گمان تھا کہ روسی معیشت پابندیوں کے بعد زیادہ سے زیادہ ۳ ہفتے یا ۱ ماہ چل پائے گی لیکن روس آج بھی اپنے پیروں پر کھڑا ہے۔ دشمن کا منصوبہ تھا کہ عالمی مالیاتی نظام سے روس کو نکال کر اور بین الاقوامی کمپنیوں پر دباؤ کے ذریعے انکا پیسہ نکالنے سے وہ روس میں لاکھوں لوگوں کو بے روزگار کرکے مظاہروں کو ہوا دیں گے، حکومت پر دباؤ سے اندرونی خلفشار بڑھے گا اور معیشت مکمل تباہ ہو جائے گی لیکن ایسا نہیں ہوسکا۔ روسی مالیاتی نظام آج بھی کھڑا ہے، بلکہ پہلے کی نسبت زیادہ خودمختار اور آزاد ہے۔

صدر پوتن نے روسی مرکزی بینک کی پالیسیوں کی تعریف کی اور کہا کہ انہی کی بدولت ہم اپنے مالیاتی نظام کو بچانے میں کامیاب رہے اور آج کا روس پہلے کی نسبت زیادہ خودمختار ہے۔ روس میں بےروزگاری کی شرح 3.6فیصد کی کم ترین سطح پر ہے۔ ملکی پیداوار اور برآمدات پر بھی کم اثر پڑا ہے اور یہ ہدف سے صرف 1.2 فیصد کم ہوئی ہے۔

انہوں نے خطاب میں نوجوانوں کو امید دلائی کہ مستقبل قریب میں حالات میں مزید بہتری آئے گی اور روس دنیا کا امن لوٹانے میں کامیاب ہو گا۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

nineteen − ten =

Contact Us