معروف امریکی اینکر ٹَکر کارلسن کی جانب سے امریکی حکومت اور سفارت کاروں پر دنیا خصوصاً یورپی ممالک پر ہم جنس پرستی کے لیے دباؤ بڑھانے پر کڑی تنقید سامنے آئی ہے۔ ہنگری بُداپیست میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کی دوران امریکی اینکر کا کہنا تھا کہ صدر بائیڈن کی امریکی حکومت کو دنیا میں ہم جنس پرستی کی حمایت کرنے کے بجائے امریکی قومی و ریاستی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے سفارت کاری کرنی چاہیے۔ ایسا نہ کرنے سے امریکی انتظامیہ دنیا میں امریکی مفادات کو نقصان پہنچانے کا باعث بن رہی ہے۔
اس موقع پر انہوں نے ہنگری کے لوگوں سے امریکی عوام کی طرف سے معافی بھی مانگی اور کہا کہ وہ صدر بائیڈن کے ہنگری کے ساتھ رویے پر شرمندہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا میں انتہائی تیزی کے ساتھ امریکہ کے خلاف نئے اتحاد بن رہے ہیں لیکن امریکی حکومت یورپ میں امریکہ کے بہترین دوست ہنگری کو ہراساں کرنے میں مصروف ہے کیونکہ ہنگری اپنی مذہبی اقدار کو مظبوطی سے تھامے ہوئے ہے اور ہم جنس پرستی کی ملک میں اجازت نہیں دے رہا۔
کارلسن کا مزید کہنا تھا کہ بائیڈن انتظامیہ ہنگری سے بھی ایسے ہی نفرتکرتی ہے جیسے یہ روس سے نفرت میں مبتلا ہے، کیونکہ یہ عیسائی مذہبی اقدار کے تحفظ کے لیے ڈٹ گئے ہیں۔ ہنگری اور اس کی قیادت کے خلاف دنیا بھر میں منفی پراپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔