پاکستان نے ڈنمارک کی حکومت کی جانب سے قرآن جلانے پہ پابندی کے قانون کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے۔ دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان سمجھتا ہے کہ ڈنمارک کی جانب سے یہ ایک درست قدم ہے، مذہبی کتب کی بےحرمتی نفرت اور شدت پسندی کا باعث بنتی ہے، اور اسے آزادی اظہار کی آر میں جگہ نہیں دی جا سکتی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان کو امید ہے کہ ڈنمارک کے بعد دیگر ممالک بھی اس مثال کی پیروی کریں گے اور مذہبی مقدمات کے تحفظ کے لیے قانون سازی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ ڈنمارک میں قرآن کی بےحرمتی کے واقعات پر پاکستان اور ڈنمارک کے تعلقات میں کشیدگی آگئی تھی اور پاکستان نے ڈنمارک کے ساتھ تعلقات تقریباً ختم کر دیے تھے۔ اس سے قبل ڈنمارکی حکومت کا مؤقف رہا تھا کہ ڈنمارک ایسے کسی اقدام کو روک نہیں سکتا کیونکہ یہ اظہار خیال کے زمرے میں آتا ہے۔ جس پر بیشتر مسلم ممالک نے یورپی ملک پر دباؤ ڈالا اور نتیجتاً ڈنمارک کو گھٹنے ٹیکنے پڑے۔