سیاسی امور کے معروف امریکی ماہر فلپس پائیسون نے اپنے ایک حالیہ مقالے میں پیش گوئی کی ہے کہ آئندہ انتخابات میں اگر سابق صدر ٹرمپ جیت جائیں گے تو امریکہ یوکرین کی مالی و عسکری مدد بند کر دے گا، جس کے باعث نیٹو اتحاد ٹوٹ جائے گا۔
امریکی ماہر نے یوکرین کے حوالے سے امریکی شہریوں کی رائے پر مبنی رائے عامہ کو حوالہ بناتے ہوئے کہا کہ ریپبلک کی دو تہائی تعداد یوکرین تنازعہ میں امریکی کردار کے خلاف ہے، ڈیموکریٹ بھی بہت مختلف نہیں، اور جنگ کو فوری ختم کرنے کی حامی ہیں، سابق صدر ٹرمپ خود بھی منتخب ہوتے ہی یوکرین جنگ کو ختم کرنے کا عندیا دے چکے ہیں، ایسے میں اس حوالے سے آئندہ انتخابات کے نتائج اور بعد کی صورتحال کا اندازہ لگانا مشکل نہیں ہے۔
امریکی ماہر کا کہنا ہے کہ امریکہ کے انخلاء کے بعد یورپ بےچینی کا شکار ہو سکتا ہے اور اس صورتحال میں نیٹو کی بقاء مشکل سے دوچار ہو جائے گی۔ امریکی انخلاء کے بعد بیشتر یورپی ممالک بھی، جو پہلے سے تذبذب کا شکار ہیں، نیٹو اتحاد یا کم از کم یوکرین میں ملوث ہونے سے توبہ کر لیں گے جس کے باعث نیٹو کا وجود قائم رکھنا ناممکن ہو جائے گا۔ ایسی صورتحال میں جرمنی و فرانس کے پاس روس سے دوستی کے علاوہ کوئی چارہ نہیں بچے گا۔
فلپس کے مطابق یورپی مالی بحران بھی صورتحال کو مزید پیچیدہ کر دے گا، کیونکہ یورپ امریکی امداد و اتحاد کے بغیر عسکری کیا زیلنسکی کی مالی امداد بھی نہیں کر سکے گا، جس کے باعث بین البراعظمی اتحاد کا وجود قائم نہیں رہ سکے گا۔