پاکستان کے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے تنبیہ جاری کی ہے کہ 2021 میں افغانستان سے افراتفری میں انخلاء کے باعث چھوڑے گئے امریکی ہتھیار تحریک طالبان پاکستان سمیت دیگر دہشت گرد گروہوں کے ہاتھ لگ گئے ہیں اور اب پاکستانی ریاست کے خلاف استعمال ہو رہے ہیں۔
امریکی حکومت کے اپنے اعدادوشمار کے مطابق انخلاء کے دوران امریکہ افغانستان میں 7 ارب ڈالر کے ہتھیار چھوڑ گیا تھا، جس میں ہوائی جہاز، بکتر بند گاڑیاں، خصوصی مواصلاتی آلات اور دیگر خودکار ہتھیار بھی شامل ہیں۔
آزاد ذرائع کا ماننا ہے کہ افغانستان میں چھوڑے گئے ہتھیاروں کی مالیت 7 ارب ڈالر سے کئی گناء زیادہ ہے، اور بائیڈن انتظامیہ اس حوالے سے درست معلومات چھپا رہی ہے۔ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مطابق یہ مقداد 85 ارب ڈالر کے برابر ہے۔ تاہم حالیہ امریکی انتظامیہ اس دعوے کو مسترد کرتی ہے اور ان کے مطابق خطرناک ہتھیاروں کو تباہ یا ناقابل استعمال بنا کر چھوڑا گیا تھا۔
پاکستانی انتظامیہ نے دنیا سے اس حوالے سے مشترکہ پالیسی بنانے کا مطالبہ کیا ہے اور خصوصاً جدید ہتھیاروں پہ فوری پابندی کا مطالبہ کیا ہے، وزیراعظم کاکڑ نے اندھیرے میں دیکھنے کی صلاحیت والے آلات اور دیگر ایسے ہتھیاروں کو فوری قبضے میں لینے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔