برطانوی محکمہ دفاع کی بیشتر حساس معلومات ڈارک ویب پر نشر کر دی گئی ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق معلومات برطانوی فوج کے ایک ٹھیکیدار کے کمپیوٹر سے چوری کی گئیں اور انہیں ڈارک ویب پر نشر کر دیا گیا۔ ایک مقامی اخبار کے مطابق حساس معلومات چرانے والوں کا تعلق روس سے ہو سکتا ہے۔
معاملے کی تفصیلات کے مطابق لاک بِٹ نامی گروہ نے زاؤن نامی کمپنی کے کمپیوٹروں سے ڈیٹا چوری کیا تھا۔ زاؤن خاردار تاروں اور حساس مقامات کو سکیورٹی دینے کی خدمات فراہم کرتی ہے۔
ڈارک ویب پر جاری معلومات میں پورٹون ڈیفنس لیبارٹری کو فراہم کردہ سکیورٹی کی معلومات شائع کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ جوہری ہتھیاروں کے مقام، کلائیڈ نیول بیس کو فراہم کردہ اشیاء سے متعلق معلومات بھی شائع کر دی گئی ہیں۔
زاؤن نے ہیکر حملے کی تصدیق کر دی ہے تاہم نجی کمپنی کا دعویٰ ہے کہ چوری ہونے والی معلومات میں کچھ بھی زیادہ حساس نہیں۔ تاہم اخبار کے مطابق کمپنی کے کمپیوٹروں سے بوڈ کے مواصلاتی نظام، رائل ایئر فورس واڈنگٹن بیس، کاوڈور بیرکس الیکٹرانک ویلفیئر سنٹر اور حساس جیلوں کی معلومات بھی چوری ہوئی ہے۔
برطانیہ کے رکن اسبملی کیون جونز نے معاملاے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے خطرناک نتائج نکل سکتے ہیں، جبکہ کچھ دیگر ارکان نے بلاتاخیر اور تحقیقات کے فوراً روس کو معاملے کا ذمہ دار ٹھہرا دیا ہے۔