Shadow
سرخیاں
مغربی طرز کی ترقی اور لبرل نظریے نے دنیا کو افراتفری، جنگوں اور بےامنی کے سوا کچھ نہیں دیا، رواں سال دنیا سے اس نظریے کا خاتمہ ہو جائے گا: ہنگری وزیراعظمامریکی جامعات میں صیہونی مظالم کے خلاف مظاہروں میں تیزی، سینکڑوں طلبہ، طالبات و پروفیسران جیل میں بندپولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئے

مالی: فرانس اور مقامی اسلامی تنظیموں میں کشیدگی عروج پر، تازہ حملے میں 15 فوجیوں سمیت 114 افراد جاں بحق

افریقی ملک مالی میں فوجی چھاؤنی پر کالعدم تنظیم کے حملے کے دوران 49 شہریوں سمیت 64 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔ مقامی نگران حکومت کے مطابق اس دوران 50 حملہ آور بھی مارے گئے ہیں۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق تاحال 15 فوجی مارے گئے ہیں تاہم ایک بڑی تعداد زخمی بھی ہے، اور ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔

مالی کی نگران حکومت کا دعویٰ ہے کہ حملہ القائدہ کے حمایت یافتہ گروہ نے کیا۔

حکومت نے بڑی تعداد میں عوامی ہلاکتوں پر 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔

مالی میں فرانسیسی افواج اور مقامی اسلامی تنظیموں کے مابین کشیدگی 2012 سے بڑھ گئی ہے۔ تنظیموں کا مطالبہ ہے کہ فرانسیسی افواج مالی سے فی الفور نکل جائیں اور انہیں آزاد کیا جائے۔ کشیدگی اور حملوں میں اضافہ ہونے پر کچھ برس قبل مالی کی حکومت نے فرانس سے نکل کا مطالبہ بھی کیا تھا اور اس کا کہنا تھا کہ فرانس مالی کی عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہو گیا ہے، لہٰذا اس کے ملک میں رکنے کا کوئی جواز نہیں۔ البتہ فرانس نے اس حوالے سے کوئی ردعمل نہیں دیا تھا۔

تازہ صورتحال کے مطابق مقامی اسلامی تنظیموں نے اقوام متحدہ کے امن منصوبوں کو بھی دسمبر 2023 تک ملک سے نکل جانے کی تنبیہ کی ہے، اور ایسا نہ کرنے پر ان پر بھی حملے شروع کرنے کی دھمکی دی ہے، مالی حکام کا بھی ماننا ہے کہ اقوام متحدہ امن منصوبے کے تحت ملک میں تعینات 15 ہزار فوجی بھی کشیدگی بڑھانے کا سبب بن رہے ہیں اور مالی کے عوام اس کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

twenty + eight =

Contact Us