آرمینیا کے وزیراعظم نیکول پشی نیان نے کورونا وبا کے تناظر میں عائد پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے پر ملک کے سپہ سالار، سربراہ محکمہ پولیس اور سربراہ محکمہ قومی سلامتی کو معطل کردیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری ایک مراسلے میں آرمینیا کے وزیراعظم نیکول پشی نیان نے کورونا وبا سے نمٹنے کے لیے عائد کی گئی پابندیوں کی خلاف ورزی پر سپہ سالار آرٹیک ڈیوٹیان، سربراہ محکمہ پولیس آرمن سارگ سیئن اور سربراہ محکمہ قومی سلامتی ایڈورڈ مارٹیرو سیئن کی معطلی کا اعلان کیا۔ وزیراعظم نیکول پشی نیان نے اپنے بیان میں سپہ سالار کی معطلی کی واضح وجہ نہیں بتائی تاہم معطلی کے بعد ایک اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے ملک کی اہم اور ذمہ دار شخصیات کی جانب سے کورونا وائرس ایمرجنسی کے تحت عائد پابندیوں کی خلاف ورزی پر شدید تنقید کی۔
قبل ازیں آمینیا کے ایک آن لائن اخبار میں ایک ویڈیو شیئر کی گئی تھی جس میں سپہ سالار کے بنگلے میں جاری ایک تقریب کا احوال دکھایا گیا تھا، جس میں شرکت کے لیے گھر کے باہر مہمانوں کی کاروں کی قطار دکھائی گئی تھی اور شرکا بھی بےاحتیاطی اور کورونا سے متعلق ہدایات کو نظر انداز کرتے ہوئے تقریب میں شریک تھے۔
سپہ سالار آرٹیک ڈیوٹیان نے اپنی وضاحت میں کہا ہے کہ بیٹے کی شادی کی سادہ سی تقریب تھی، جو گھر پر منعقد کر رکھی تھی، تقریب میں دیگرعہدیدار بھی شریک تھے۔ اور تقریب میں کسی پابندی کی خلاف ورزی نہیں کی گئی۔ گھر میں رکھی گئی تقریب نجی معاملہ ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ آرمینیا میں 13 ہزار 325 کورونا کے مریض ہیں جب کہ 211 اموات ہوچکی ہیں جس کے بعد ملک بھر میں ایک ماہ کے لیے سخت لاک ڈاؤن کردیا گیا ہے۔