Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

نسلی تعصب کی تاریخ کو تو نہیں بدل سکتا، نئی یادگاریں بنا سکتے ہیں: صادق خان

لندن کے ناظم صادق خان بھی نسل پرستی کے تعصب کے خلاف مظاہروں سے پریشان، برطانوی تاریخی کرداروں کے مجسموں کی توہین پر کہتے ہیں انہیں ہٹانے کا مجاز تو نہیں تاہم نئی یادگاریں بنوا سکتا ہوں۔ مقامی ذرائع ابلاغ سے گفتگو میں ناظم لندن کا کہنا تھا کہ شہر میں موجود ایسی سڑکوں کے نام اور ان شخصیات کے مجسموں کو ہٹا دینا چاہیے جو غلاموں کا کاروبار کرنے کی تاریخ سے منسلک رہے تاہم وہ ان کے مالک نہیں کہ ایسا کر سکیں۔

صادق خان نے مزید کہا کہ وہ ایک کمیشن تشکیل دے رہے ہیں جو برطانوی دارالحکومت کی اہم علامتوں اور مقامات کا جائزہ لے کر شہری حکومت کو تجاویز پیش کرے گا کہ شہر میں کونسے مقامات، دیواروں ، گلیوں، یادگاروں اور مجسموں کو میراث کے طور پر قائم رکھا جائے اور کسے ہٹا دیا جائے۔ انکا کہنا تھا کہ اس عمل سے شہر میں آئندہ کیلئے تنوع کو یقینی بنایا جا سکے گا۔

صادق خان کا اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکہ سمیت تقریباً تمام مغربی ممالک میں سیاہ فام افریقیوں کے ساتھ نسلی تعصب پر شدید احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ اور برطانیہ میں بھی اتوار کو برسٹل کے علاقے میں نسل پرستی کی مخالفت کرنے والے مظاہرین نے غلاموں کے معروف تاجر ایڈورڈ کولسٹن کے مجسمے کو گِرا کر اپنے جذبات کا اظہار کیا۔ مظاہرین نے پارلیمنٹ سکوائر میں ونسٹن چرچل کے مجسمے پر بھی سپرے سے نسل پرست لکھا اور اپنے جذبات کا اظہار کیا۔

تاہم صادق خان نے دوسری جنگ عظیم کے دوران برطانوی وزیراعظم ونسٹن چرچل کے مجسمے کو اس کمیشن کے دائرے میں شامل نہیں کیا، جو برصغیر، فلسطین،، جنوبی افریقہ سمیت دنیا بھر میں برطانوی ظلم و جبر کے ذمہ دار رہے ہیں۔

صادق خان نے لندن میں نئی یادگاروں کی تعمیر کا وعدہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اسٹیفن لارنس ، ونڈرش نسل، امریکہ کی طرز پر غلامی کی تاریخ پر قومی عجائب گھر اور سکھ فوجیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ایک قومی جنگی یادگار تعمیر کریں گے۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

five × two =

Contact Us