کویت کی سی آئی ڈی پولیس نے بنگلہ دیش کے رکن قومی مجلس شوریٰ محمد شاہد اسلام کو گرفتار کر لیا ہے۔ کویت میں بنگلہ دیشی سفارتخانے کے مطابق رکن پارلیمنٹ کو کویت شہر میں واقع انکی رہائشگاہ سے گرفتار کیا گیا، تاہم فی الحال سرکاری طور پر کسی قسم کا الزام یا گرفتاری کی وجہ سامنے نہیں آئی۔ تاہم کویت کی نیوز ایجنسی القباس کے مطابق شاہد اسلام کو منی لانڈرنگ اور انسانی سمگلنگ کے الزامات میں گرفتار کیا گیا ہے ۔ گرفتاری کے فوری بعد شاہد اسلام نے مقامی عدالت میں ضمانت کی درخواست دی جسے عدالت نے مسترد کر دیا۔
شاہد اسلام کی اہلیہ سلینہ اسلام بھی رکن پارلیمنٹ ہیں اور انہوں نے اخباری رپورٹوں کی تردید کی ہے۔ جبکہ بنگلہ دیشی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ کیونکہ شاہد اسلام ارکان حکومت کو حاصل سرخ پاسپورٹ کے بجائے عمومی پاسپورٹ پر کویت سفر کرتے ہیں، اس لیے انہیں سفارتی استثنیٰ بھی میسر نہیں ہو سکا۔ جبکہ بنگلہ دیشی سفارت خانے کے مطابق کورونا کے باعث بیشتر دفاتر بند یا معمولات زندگی میں سستی کا شکار ہیں، جس وجہ سے انتظامیہ سے رابطے میں دشواری ہو رہی ہے۔
مقامی قانونی ماہرین کے مطابق اسلامی قوانین کے مطابق بھی کم از کم غیر اخلاقی کاموں میں ملوث ہونے پر شاہد اسلام کو دو سال قید کی سزا ہو سکتی ہے، جبکہ کسی بھی قسم کی سزا کے بعد بنگلہ دیش میں انکی سیاسی زندگی داؤ پر ہو گی۔
شاہد اسلام مشرق وسطیٰ کے بیشتر ممالک میں مختلف کاروبار کرتے ہیں، اور بنگلہ دیش میں آزاد رکن پارلیمنٹ ہیں۔ ان کا کاروبار کویت، اردن اور عمان میں پھیلا ہوا ہے۔