کشمیر میڈیا سروس کے شعبہ تحقیق کی جانب ایک تحقیقاتی رپورٹ جاری کی گئی جس میں بھارتی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کی طرف سے عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کو بے نقاب کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر دنیا کا واحد خطہ ہے جہاں انسان اپنے بنیادی انسانی حقوق کے بغیر زندہ ہیں اور بھارت نے اظہار رائے کی آزادی سمیت کشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق غضب کررکھے ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج اور پولیس کی قتل و غارت گری، ماورائے عدالت قتل، غیرقانونی حراست، تشدد، پرامن مظاہرین کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال، املاک کو نقصان پہنچانا اور خواتین کی بے حرمتی کرنا معمول بن گیا ہے۔ان سب کے ساتھ بھارت کے فاشسٹ سیکورٹی ادارے نہتے ،معصوم اور بے قصور کشمیریوں کو بے دردی سے قتل کررہے ہیں۔
رپورٹ میں 2016 کو مقبوضہ کشمیر میں “آنکھوں سے محرومی “کا سال قرار دیا گیا جب کہ 8 جولائی کو شہید برہان وانی کے لیے کشمیری سڑکوں پر نکلے۔ کشمیری میڈیا کے مطابق بھارتی سیکیورٹی اداروں نے ان پر امن مظاہروں کے خلاف چھرے استعمال کرکے سیکڑوں نہتے کشمیریوں کو آنکھوں سے محروم کیا۔
تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ وادی میں 1989 سے اب تک بھارت کی ریاستی دہشت گردی سے 95 ہزار سے زیادہ افراد شہید ہوئے، ایک لاکھ60 ہزار سے زیادہ افراد کو غیرقانونی حراست میں لیا گیا جب کہ ایک لاکھ 10 ہزار 334 املاک کو قابض بھارتی فوج نے اس عرصے میں تباہ کیا۔
یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی سمیت متعدد حریت رہنماؤں، ہزاروں سیاسی کارکنان، صحافیعں، سول سوسائٹی کے ارکان سمیت ہزاروں افراد کو اس عرصے میں کسی مقدمے کے بغیر جیلوں میں ڈالا گیا