Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

جلال آباد جیل پر داعش کا حملہ، 8 حملہ آوروں سمیت 29 ہلاک، 50 زخمی، 1700 فرار قیدیوں میں سے 700 واپس گرفتار

افغانستان کے شہر جلال آباد میں جیل پر داعش کے حملے میں 29 افراد ہلاک، 50 زخمی ہو گئے ہیں۔ افغان فوج نے 18 گھنٹوں کی لڑائی میں 8 حملہ آوروں کو مار گرایا ہے۔ دفاعی عمل مکمل کرنے کے بعد علاقے کو بھی کھول دیا گیا ہے۔

حملے کے بعد افغان فوج کے سپہ سالار ضیاء یٰسین نے علاقے کا دورہ کیا ہے اور افواج کی بہادری پر انہیں سراہا ہے۔

یاد رہے کہ افغان طالبان اور کرزئی انتظامیہ میں عید پر جنگ بندی کا اعلان تھا، تاہم طالبان نے شرپسند عناصر کو کسی قسم کے موقع سے فائدہ نہ اٹھانے دینے کے پیش نظر حملے کی تردید اور مذمت کی ہے۔

طالبان کے سیاسی ترجمان سہیل شاہین نے امریکی خبر رساں ادارے اے پی کو بتایا کہ جلال آباد حملے کے پیچھے ان کا گروپ ملوث نہیں ہے۔ ہم نے جنگ بندی کی ہے اور ہم ملک میں اس طرح کے کسی بھی حملے میں ملوث نہیں۔

علاوہ ازیں طالبان نے جمعرات کی رات میں مشرقی صوبے لوگر میں ہونے والے خودکش حملے میں ملوث ہونے کی تردید کی۔

افغان ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ حملوں سے عید الاضحیٰ کے موقع پر کرزئی انتظامیہ اور طالبان کے درمیان ہونے والے جنگ بندی کے سکون کو ختم کردیا۔ اگرچہ یہ 3 روزہ جنگ بندی اتوار کو ختم ہوگئی تھی تاہم مختلف حلقوں کو امید تھی کہ اس میں توسیع ہوسکتی ہے۔

ادھر داعش کے خبری ادارے اماق نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔

افغان ذرائع ابلاغ کے مطابق حملے کے وقت جیل میں 1700 سے زائد قیدی موجود تھے جس میں زیادہ تر داعش اور کچھ طالبان جنگجو بھی تھے۔ اس حوالے سے ننگرہار کے گورنر کے ترجمان نے خبررساں ادارے کو بتایا کہ حملے کے دوران فرار ہونے والے تقریباً 700 قیدیوں کو دوبارہ گرفتار کرلیا گیا ہے۔ تاہم 1000 کی تلاش جاری ہے۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

7 + fourteen =

Contact Us