لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ہولناک دھماکے سے اب تک کم از کم 78 افراد کے ہلاک اور4 ہزار سے زائد کی زخمی ہونے کیہ تصدیق ہوئی ہے۔ تاہم ہلال احمر نے ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد میں کئی گنا اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق منگل کو مقامی وقت کے مطابق شام 6 بجے کے قریب بیروت کی بندرگاہ کے علاقے میں ہولناک دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں گردو نواح کے علاقے لرز گئے اور شہر کے مختلف علاقوں کی عمارتیں اور گاڑیاں تباہ ہوگئیں۔ برطانوی خبر ایجنسی کے مطابق تباہ ہونے والی عمارتوں میں لبنان کے سابق وزیر اعظم سعد حریری کا گھر بھی شامل ہے تاہم سعد حریری محفوظ ہیں۔
دنیا بھر میں افواہوں کے بعد مقامی انتظامی نے دعویٰ کیا ہے کہ دھماکا ساحل پر ایسے گودام میں ہوا ہے جہاں ایک سال قبل ایک جہاز سے ضبط کیا گیا دھماکا خیز مواد رکھا گیا تھا۔ لبنان کے وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ دھماکہ سوڈیم نائٹریٹ کا تھا، جسے ضائع کیا جانا تھا۔
بیروت میں دھماکے کی آواز کئی کلومیٹر دور تک سنائی دی گئی اور تقریباً دس کلومیٹر تک عمارتوں کو اس کی شدت سے نقصان پہنچا ہے۔
اس سے قبل لبنان کے وزیر صحت حماد حسن نے دھماکے میں سیکڑوں افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی تھی۔ علاوہ ازیں دھماکے کے مقام کی قریبی عمارتوں سے لی گئی تصاویر اور ویڈیوز میں دھماکے کی شدت کے باعث ہونے والی تباہی اور گردو ونواح میں پھیلنے والا دھواں دیکھا جاسکتا ہے۔
دھماکے کے نتیجے میں ہزاروں خاندان اپنے گھروں سے محروم ہوگئے ہیں۔ امدادی کاروائیاں تیزی سے جاری ہیں جبکہ مسلم ممالک سمیت عالمی برادری نے امداد کے دروازے کھول دیے ہیں۔