اتوار, جنوری 5 https://www.rt.com/on-air/ Live
Shadow
سرخیاں
برطانوی شاہی بحریہ میں نشے اور جنسی زیادتیوں کے واقعات کا انکشاف، ترجمان کا تبصرے سے انکار، تحقیقات کی یقین دہانیتیونسی شہری رضا بن صالح الیزیدی کسی مقدمے کے بغیر 24 برس بعد گوانتانوموبے جیل سے آزادمغربی طرز کی ترقی اور لبرل نظریے نے دنیا کو افراتفری، جنگوں اور بےامنی کے سوا کچھ نہیں دیا، رواں سال دنیا سے اس نظریے کا خاتمہ ہو جائے گا: ہنگری وزیراعظمامریکی جامعات میں صیہونی مظالم کے خلاف مظاہروں میں تیزی، سینکڑوں طلبہ، طالبات و پروفیسران جیل میں بندپولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکے

چین کے آگ بجھانے والے ڈرون نے شعبہ شہری تحفظ میں تہلکہ مچا دیا

چین میں اڑن ٹیکسی بنانے والی ایک کمپنی ای ہینگ نے اب آگ بجھانے والا دنیا کا جدید ترین ڈرون تیار کرلیا جو آگ بجھانے والے بموں، رہنمائی کے لیے لیزر سسٹم اور تیزی سے پانی اور فوم پھینکنے والا ایک نظام بھی رکھتا ہے۔  یہ ڈرون تنگ علاقوں کی عمارتوں اور ان کی بلند ترین منزلوں تک آسانی سے پہنچ سکتا ہے۔  

اس ڈرون کو ای ہیگ 216 ایف کا نام دیا گیا ہے جو سب سے پہلے کسی بھی عمارت کے سامنے جاکر اپنے دس گنا زوم والے کیمرے سے صورتحال کا جائزہ لیتا ہے۔ اس کے ساتھ وہ لیزر سے اپنے ہدف کا تعین کرتا ہے۔ اگر آتشزدگی والے گھرکے شیشے بند ہوں تو یہ آگ بجھانے والے بم پھینکتا ہے جو اندر جاکر کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس خارج کرکے آگ کو کم کرتے ہیں۔

ایک ڈرون میں مجموعی طور پر آگ بجھانے والے 6 بم نصب ہیں اور دس میٹر دوری سے آگ بجھانے والی فوم اور پانی کو پھینکا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ ڈرون میں کھڑکی توڑنے والا ایک نظام بھی نصب ہے ہو جس سے آگ پر قابو پانے میں آسانی ہوتی ہے۔

اس سے قبل مئی میں ای ہینگ کمپنی نے چینی سول ایوی ایشن سے ایئر ٹیکسی اڑانے کی منظوری لے چکی ہے۔ لیکن اس کی دوسری ایجاد فائرفائٹنگ ڈرون میں 150 لیٹر تک فوم لے جانے کی گنجائش ہے اور اپنے محلِ وقوع سے پانچ کلومیٹر دوری تک کام کرسکتے ہیں۔

جدید کیمرے کی بدولت عمارت میں لگی آگ کو شناخت کرنے میں مدد ملتی ہے۔ صرف چین میں ہی عمارتوں کے جنگل میں سال 2019 میں آتشزدگی کے دو لاکھ سے زائد واقعات رونما ہوچک ہیں۔ ڈرون 600 فٹ کی بلندی تک پہنچ کر آگ بجھاسکتا ہے اور فوری طور پر کارروائی کا آغاز کرتا ہے۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

8 − seven =

Contact Us