پاکستانی کے معروف تحقیقی ادارے گیلپ ڈیٹا اینالیٹکس نے حال ہی میں پاکستان میں لیپ ٹاپ اور ٹیبلٹ کے حوالے سے ایک تحقیق کی ہے۔ جس کا مقصد پاکستان میں وبائی مرض کورونا کے اثرات کا مطالعہ کرنا اور جاننا کہ کیسے وباء نے جدید مواصلاتی برقی آلات کو عیش و عشرت کی علامت سے بنیادی ضرورت بنا دیا ہے۔ اور اب ملک میں کتنے لوگ لیپ ٹاپ وغیرہ استعمال کر رہے ہیں۔
گیلپ کے سروے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ صرف 7 فیصد یعنی ایک کروڑ چون لاکھ پاکستانیوں کے پاس لیپ ٹاپ جب کہ 2 فیصد یعنی 44 لاکھ پاکستانیوں کے پاس ٹیبلٹ کمپیوٹر ہیں۔
یہ سروے پاکستان کے محکمہ شماریات کے ذریعے ہر 2 سال میں ایک بار کیا جاتا ہے اور اس میں 24 ہزار سے زائد خاندان اور ایک لاکھ 15 ہزار سے زائد افراد شامل ہوتے ہیں۔
لیپ ٹاپ رکھنے والے 7 فیصد پاکستانیوں کو اگر علاقائی بنیاد پر توڑا جائے تو اعدادو شمار کے مطابق بلوچستان میں 2 فیصد لوگوں کے پاس لیپ ٹاپ ہیں۔
اسی طرح اسلام آباد اور کراچی سے مجموعی طور پر 5 فیصد لوگوں کے پاس لیپ ٹاپ ہیں جن میں زیادہ تر شہری پنجاب اور سندھ کے علاقوں سے ہیں۔