امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ 27 سالہ ایرانی پہلوان نوید افکاری کو پھانسی نہ دے۔
مغربی خبر رساں اداروں کے مطابق ایران میں 2018 میں ہونے والے حکومت مخالف مظاہروں میں نوید افکاری نے شرکت کی تھی۔ جس کے جرم میں 27 سالہ معروف پہلوان نوید افکاری کو گرفتارکیا گیا تھا۔ اور بعد میں اسے کوڑوں کی سزا کے ساتھ ساتھ پھانسی کی سزا سنائی گئی۔
تاہم اب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی پہلوان کے حق میں ٹویٹ کرتے ہوئے ایرانی حکومت سے درخواست کی ہے کہ کشتی کے اچھے اور معروف کھلاڑی نوید افکاری کو پھانسی نہ دے۔ نوجوان محض ایران کی بدترین معاشی صورتحال اور مہنگائی کے خلاف مظاہرہ کررہے تھے۔
نوید افکاری کو سزائے موت سے بچانے کے لیے سماجی میڈیا پر ٹرینڈ بھی چل رہا ہے تاہم ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ پہلوان نوید افکاری اور ان کے بھائی کو ایرانی سیکیورٹی اہلکار کے قتل میں مجرم ٹھہرایا گیا ہے۔اور ایران نے اس کے اعترافی بیان کو بھی صدر ٹرمپ کی درخواست کے بعد میڈیا پہ جاری کیا ہے، تاہم امریکی انتظامیہ اسے پولیس کی نگرانی میں لے گیا بیان کہتے ہوئے قبول کرنے سے انکاری ہے۔