Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

ایران: مظاہروں میں شرکت پر27 سالہ پہلوان کو پھانسی کی سزا، صدر ٹرمپ نے معافی کی اپیل کر دی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ 27 سالہ ایرانی پہلوان نوید افکاری کو پھانسی نہ دے۔

مغربی خبر رساں اداروں کے مطابق ایران میں 2018 میں ہونے والے حکومت مخالف مظاہروں میں نوید افکاری نے شرکت کی تھی۔ جس کے جرم میں 27 سالہ معروف پہلوان نوید افکاری کو گرفتارکیا گیا تھا۔ اور بعد میں اسے کوڑوں کی سزا کے ساتھ ساتھ پھانسی کی سزا سنائی گئی۔

تاہم اب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی پہلوان کے حق میں ٹویٹ کرتے ہوئے ایرانی حکومت سے درخواست کی ہے کہ کشتی کے اچھے اور معروف کھلاڑی نوید افکاری کو پھانسی نہ دے۔ نوجوان محض ایران کی بدترین معاشی صورتحال اور مہنگائی کے خلاف مظاہرہ کررہے تھے۔

نوید افکاری کو سزائے موت سے بچانے کے لیے سماجی میڈیا پر ٹرینڈ بھی چل رہا ہے تاہم ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ پہلوان نوید افکاری اور ان کے بھائی کو ایرانی سیکیورٹی اہلکار کے قتل میں مجرم ٹھہرایا گیا ہے۔اور ایران نے اس کے اعترافی بیان کو بھی صدر ٹرمپ کی درخواست کے بعد میڈیا پہ جاری کیا ہے، تاہم امریکی انتظامیہ اسے پولیس کی نگرانی میں لے گیا بیان کہتے ہوئے قبول کرنے سے انکاری ہے۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

3 × 2 =

Contact Us