Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

عالمگیریت کا دور ختم، انتشار شروع: جرمن بینک کی پیشن گوئی

جرمن بینک نے ایک تحقیقاتی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ عالمگیریت کا 40 سالہ دور ختم ہو رہا ہے اور اب انتشار کا دور شروع ہونے والا ہے۔

بینک کے مالیاتی ماہرین نے رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ انتشار کے آئندہ دس سال انتہائی اہمیت کے حامل ہیں، جس میں معیشت اور سیاست دونوں ہی بدل جائیں گی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صنعتی انقلاب کے دوسرے دور یعنی 1980 سے 2020 کے دوران ہونے والی اثاثہ جات کی مالیت میں ترقی تاریخی تھی، جو انسانی تاریخ میں کبھی بھی حاصل نہیں ہوئی۔ اور انتشار کا آنے والا دور نہ صرف یہ کہ اسے برقرار نہیں رکھ سکتا بلکہ یہ اس ترقی کو کھا جائے گا۔

سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2020 سے ایک نئے دور کا آغاز ہو گا، جسے ایک نئے عظیم نظام کا چکر کہا گیا ہے۔ ماہرین نے رپورٹ میں کہا ہے کہ نظام کی تبدیلی اثاثہ جات کی مالیت، معیشتوں، سیاست اور یہاں تک کہ رہن سہن کو بھی بدل دے گا۔

ماہرین نے واضح کیا ہے کہ اس ساری ادارہ جاتی تبدیلی کی وجہ کورونا وائرس کو نہ سمجھا جائے، اگرچہ اس سے اس تبدیلی میں تیزی آئی ہے تاہم وجہ وباء بالکل نہیں ہے۔

بینک رپورٹ کے مطابق انتشار کے اس دور میں حکومتیں اور بڑی کمپنیاں مزید قرضے لینے پر مجبور ہوں گی۔

امریکہ اور چین کے مابین جاری معاشی سرد جنگ پر تبصرہ کرتے ہوئے بینک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ کشیدگی ہی انتشار ہے، چین عالمی معیشت میں اپنا کھویا ہوا مقام واپس لے رہا ہے تاہم وہ مغربی لبرل اقدار کے برعکس اپنی اقدار پر چلتے ہوئے آگے بڑھنا چاہتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق آئندہ دس سالوں میں مشربی و مغرقی تہذیبوں کے درمیان کشمکش اور مفادات کا ٹکراؤ مزید بڑھنے کے امکانات ہیں، خصوصآً جبکہ چین امریکہ کے متبادل کے طور پر دنیا کی سب سے بڑی معیشت بننے کے انتہائی قریب ہے۔

رپورٹ میں آئندہ دس سالوں کو یورپی ممالک کے لیے بھی انتہائی اہم قرار دیتے ہوے کہا گیا ہے کہ پہلے عشرے میں ہی واضح ہو جائے گا کہ یورپ آئندہ کے نئے نظام میں جگہ بنا پائے گا یا نہیں۔ جرمن بینک کے ماہرین کے مطابق لگتا تو یوں ہے کہ یورپ کے لیے امتزاج کے امکانات کم ہوئے ہیں، اگرچہ ماضی قریب میں مالی فوائد نے باہمی تعلقات کو آگے بڑھانے میں مدد کی ہے تاہم کورونا کے بعد راہیں بالکل متضاد ہونے کے بھی قوی امکانات ہیں۔

رپورٹ میں انتشار کے دور کے خدوحال کو یوں بیان کیا گیا ہے۔

امریکہ اور چین کے تعلقات اور عالمگیریت میں ناقابل واپسی گراوٹ ہو گی

یورپ کے لیے (خصوصآً پہلے عشرے میں) کر گزرو یا ہار جاؤ کی صورتحال رہے گی

ریاستی قرضوں میں مزید اضافہ اورضروریات پورا کرنے کے لیے نوٹ چھاپنےکے عمل میں اضافہ ہو گا

افراط زر میں بے جا کمی و بیشی ہوتی رہے گی

معاشرتی ناہمواریاں سنبھلنے سے قبل انتہائی بری صورتحال اختیار کریں گی

مختلف تہذیبوں میں انضمام اور ہم آہنگی ختم ہو جائے گی

موسمیاتی تبدیلیوں کی بحث تقویت پکڑے گی

ٹیکنالوجی خصوصآ آئی ٹی کا انقلاب خود کو ثابت کر گزرے گا یا پانی کے بلبلے کی طرح غائب ہو جائے گا

ان تمام خوفناک پیش گوئیوں کے بعد رپورٹ کا اختتام ان الفاظ پر کیا گیا ہے کہ آںے والے سالوں کو ماضی کی مثالوں سے سمجھنا ناممکن ہو گا، اور ایسا کرنے والے بہت بڑی خطا کے مرتکب ہوں گے۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

3 × 1 =

Contact Us